خزائن القرآن |
|
حکمت کی پانچ تفسیریں حکمت کی پانچ تفسیریں یاد کر لیجیے ۔ مفسرِ عظیم علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حکمت کی پانچ تفسیریں ہیں: ۱)حَقَآئِقُ الْکِتَابِ وَدَقَآئِقُہٗ وہ معلم جو کتاب اللہ کے حقائق و اسرار و حِکم اور اس کی باریکیاں بتائے۔ ۲)طَرِیْقُ السُّنَّۃِجو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت کا طریقہ سکھائے اور سنّت کا ہر طریقہ حکیمانہ ہے۔دخولِ مسجد کی دعا اور قعدہ میں تشہد کے رُموز مثلًامسجد میں داخل ہوتے وقت رحمت کی دعا ہے اور نکلتے وقت فضل کی دعا ہے۔ رحمت سے مراد وہی رحمت جو معراج کی رات میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو التحیات کے جواب میں عطا فرمائی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اَلتَّحِیَّاتُ لِلہِ اے اللہ! میری تمام زبانی عبادتیں آپ پر فدا ، میری ہر زبانی عبادت آپ ہی کے لیے ہے تو اللہ تعالیٰ نے جواب میں فرمایا اَلسَّلَا مُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ سلام ہو آپ پر اے نبی! آپ قولی عبادت مجھ کو دے رہے ہیں، میری طرف سے قولی سلام لیجیے۔ پھر آپ نے فرمایا وَالصَّلَوَاتُ اے خدا! میری بدنی عبادتیں آپ کے لیے ہیں تو اس کے صلہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا وَرَحْمَۃُاللہِ اے نبی! آپ پر میری رحمتیں نازل ہوں۔آپ نے بدنی عبادت مجھے پیش کی تو اس کا انعام لے لیجیے کہ میری رحمتیں آپ پر نازل ہوں گی یہ رحمت انعام ہے نماز کا، بدنی عبادت کا۔ بس جو رحمت معراج میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا ہوئی تو رحمۃ اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے چاہا کہ میری اُمت کو بھی عطا ہو جائے لہٰذا آپ نے مسجد میں داخل ہوتے وقت یہ دعا سکھا دی کہ کہواَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْۤ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ؎ تاکہ میری اُمت جو بدنی عبادت کے لیے آ رہی ہے، نماز کے لیے آ رہی ہے اس کو بھی وہ رحمت عطا ہو جائے جو مجھے معراج میں ملی اور میری اُمت اس رحمت سے محروم نہ رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وَ الطَّیِّبَاتُ اور میرا سب مال اے اللہ! آپ پر فدا ہو، میری مالی عبادتیں آپ ہی کے لیے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا وَ بَرَکَاتُہٗاے نبی! میری برکتیں آپ پر نازل ہوں جو ہم پر مال خرچ کرے گا ہماری ------------------------------