خزائن القرآن |
|
فرما دی ۔ میں آپ لوگوں سے بھی یہ کہتا ہوں کہ کبھی تو ایسے ستارے نظر آتے ہیں یا نہیں۔ راتوں میں کبھی آپ بھی یہی گفتگو کر کے اپنی مغفرت کا سامان کر لیجیے۔ اگر عربی کی عبارت یاد نہ ہو تو اردو میں کہہ لیجیے کہ اے آسمانو! اے ستارو! تمہارا کوئی پیدا کرنے والا ہے اور رب ہے۔ ایک جملہ اس میں پوشیدہ ہے کہ وہی ہمارا بھی خالق ہے، ہمارا بھی وہی پالنے والا ہے پھر کہیے اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ اے اللہ! ہم کو بخش دیجیے۔ ان الفاظ میں مغفرت کا سامان ہے۔ شاپنگ کر لیجیے۔ آج کل بازاروں میں سودا خریدتے ہو، بس اللہ تعالیٰ کی مغفرت کا سودا خرید لو۔ ان الفاظ میں اللہ تعالیٰ نے قبولیت کا اثر، مغفرت کا اثر رکھا ہوا ہے لہٰذا جب آسمان پر نظر ہو ستارے نظر آئیں تو جو عربی داں ہیں، مولانا لوگ ہیں وہ تو یہ کہہ دیں یٰٓاَیُّھَا السَّمَآءُ وَالنُّجُوْمُ اَشْھَدُ اَنَّ لَکِ رَبًّا وَّخَالِقًا، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ اور جو عربی نہیں جا نتے وہ اردو میں کہہ لیں کہ اے آسمانو! اور ستارو! تمہارا کوئی پیدا کرنے والا اور پالنے والا ہے، اے خدا! ہم کو بخش دیجیے۔ ان شاء اللہ! مغفرت ہوجائے گی کیوں کہ اللہ کی رحمت کے دروازے قیامت تک کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔قرآن پاک میں عاشقانِ حق کی شان تو سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مخلوقات میں فکر کرو، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیںالَّذِیۡنَ یَذۡکُرُوۡنَ اللہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِہِمۡمیرے خاص بندے جب اُٹھتے ہیں تو کہتے ہیں: اللہ ، جب بیٹھتے ہیں تو کہتے ہیں: اللہ، جب کروٹ بدلتے ہیں تو کہتے ہیں اللہ:آہ! یہ کیا معنی ہیں؟ یہ عشق و محبت سکھا رہے ہیں کہ عاشقوں کا شیوہ یہی ہونا چاہیے کہ اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے وہ ہم کو یاد کرتے رہیں، اگر مچھلی ایک سیکنڈ کے لیے دریا سے الگ ہو جائے گی تو مچھلی کی موت ہے۔ اگر تم ہم کو ایک لمحہ کو بھول جاؤ گے تو اے انسانو! تمہاری موت ہو جائے گی ، موتِ ایمانی ہو جائے گی۔ جانور بھی تو زندہ ہے۔ جانوروں کی طرح زندہ رہو گے لیکن ایمانی زندگی تمہاری باقی نہیں رہے گی تو اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں کی نشانی بتا رہے ہیں کہ وہ ہر حالت میں مجھے یاد رکھتے ہیں ۔ کیا معنی کہ میری فرماں برداری سے مجھے خوش رکھتے ہیں اور نا فرمانی کر کے مجھے ناراض نہیں کرتے۔ یہ معنی ہیں ذکر کے۔ اس کے بعد فرمایا کہ میرے خاص بندے ذکر کے ساتھ ساتھ ایک کام اور کرتے ہیں۔تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا وَ یَتَفَکَّرُوۡنَ فِیۡ خَلۡقِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِکہ آسمانوں میں ، زمینوں میں، سمندر میں، اللہ کی