خزائن القرآن |
|
ہے، یہ اللہ تعالیٰ سے تجارت ہے، بے خسارہ کی ہے اور سود بھی نہیں۔ دنیا میں اگر کسی سے تجارت کرو اور خسارہ کی ضمانت لے لو کہ بھئی! نقصان کے ہم ساتھی نہیں ہیں تو سود ہو جائے گا جو حرام ہے لیکن اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہ قانون بندوں کے لیے ہے کہ وہ آپس میں ایسی تجارت نہ کریں۔ اگر تم تقویٰ سے رہو تو میں ایسی تجارت کی ضمانت لیتا ہوں کہ ہم تم کورزق دیں گے اور بے حساب دیں گے اور اس میں سود بھی نہیں ہو گا، تقویٰ میں نفع ہی نفع ہے، اس میں کبھی خسارہ نہیں ہے، ہماری طرف سے کبھی وعدہ خلافی نہیں ہوتی۔ اگر وعدہ پورا ہونے میں کبھی تاخیر نظر آئے تو سمجھ لو کہ تم نے کہیں نالائقی کی ہے، تمہارے تقویٰ میں کمی آ گئی۔چوتھا انعام…نورِ فارق اور تقویٰ کا چوتھا انعام کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ ایک نورِ فارق بھی عطا کرتے ہیں ،ایک نور عطا کرتے ہیں جس سے برائی بھلائی کی تمیز رہتی ہے۔ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا ؎پانچواں انعام…نورِ سکینہ اور پانچواں انعام ہے کہ جو شخص تقویٰ سے رہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو نورِ سکینہ عطا کرتے ہیں۔ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ جس کی وجہ سے وہ ہر وقت با خدا رہتا ہے، ایک لمحہ کو اللہ کو نہیں بھول سکتا، اگر جان بوجھ کر اللہ کو بھلا کر کسی حسین کی طرف رغبت کرنا چاہے تو اس کو اپنی موت نظر آئے گی ؏ بھلاتا ہوں پھر بھی وہ یاد آ رہے ہیں اِنْ اَرَادَ سُوْءًا اَوْقَصَدَ مَحْظُوْرًا عَصَمَہُ اللہُ عَنِ ارْتِکَابِہٖ؎ صاحبِ نسبت اگر کسی برائی کا ارادہ بھی کر لے، کسی گناہ کے ارتکاب کا قصد بھی کر لے تو ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں کہ اگر وہ اللہ کا ولی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرمائیں گے اور گناہ سے بچا لیں گے۔ ------------------------------