خزائن القرآن |
|
کی خیر نہیں۔ تو اسبابِ گناہ سے مباعدت کے معنیٰ ہیں کہ گناہ کے اسباب سے دور رہو، کسی کو قریب نہ آنے دو۔ اگر گناہ کے اسباب سے قریب رہو گے تو کب تک بچو گے؟ ایک دن مبتلا ہو جاؤ گے۔ ۵)طریقِ سنّت پر مواظبت:حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقِ سنّت پر قائم رہنا، یہ شریعت و طریقت کی جان ہے اور اللہ تعالیٰ کا پیارا بننے کا قریب ترین راستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللہُ ؎ اے نبی! آپ اعلان کر دیجیے کہ اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میرا چلن چلو اللہ تم کو پیار کرلے گا، میں اللہ کا ایسا پیارا ہوں کہ جو میری چلن چلتا ہے اللہ اس کو بھی اپنا پیارا بنا لیتا ہے۔ میرے دو شعر ہیں ؎ گر اتباعِ سنّتِ نبوی کا ہو چلن رفتار سے پوچھے کوئی رفتار کا عالم نقشِ قدم نبیﷺ کے ہیں جنّت کے راستے اللہ ﷻ سے ملاتے ہیں سنّت کے راستے یہ پانچ باتیں یاد کر لیجیے۔ یہ ان شاء اللہ تعالیٰ! آپ کو ولی اللہ بنا دیں گی اور جلد بنادیں گی اور نہایت اعلیٰ درجہ کا ولی اللہ بنانے کییہ پانچ باتیں ضمانت ہیں، ان شاء اللہ تعالیٰ۔آیت نمبر ۳۷ وَ اصۡبِرُوۡا اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ ؎ ترجمہ: اور صبر کرو بے شک اﷲ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ ہرلحظہ حق تعالیٰ شانہٗ کے بے شمار انعامات و احسانات بندوں پر ہورہے ہیں لیکن اگر کوئی واقعہ یا حادثہ کبھی بظاہر تکلیف دہ پیش آ جاتا ہے تو انسان نا شکرا اور بے صبرا ہو جاتا ہے مگر جن بندوں کو اللہ تعالیٰ نے اپنے ------------------------------