خزائن القرآن |
|
قَتَلْتُ فِیْ جَاھِلِیَّتِیْ خَیْرَ النَّاسِ وَ فِیْۤ اِسْلَامِیْ شَرَّ النَّاسِ؎ میں نے اپنے زمانۂکفر میں، زمانۂجاہلیت میں دنیا کے ایک بہترین انسان کو قتل کیا تھا اور اپنے زمانۂاسلام میں، میں نے بد ترین انسان کو قتل کیا جو نبوت کا دشمن تھا اور جھوٹا نبی بنا ہوا تھا جس کو اللہ اپنا بناتا ہے اس کی بگڑی کو بنانا اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے ؎ حُسن کا انتظام ہوتا ہے عشق کا یُوں ہی نام ہوتا ہے آہ! ذلت کو اللہ تعالیٰ نے کس طرح سے عزت سے تبدیل کر دیا۔ اس لیے دعا کرلیاکیجیے کہ اے خدا! ہماری رسوائیوں اور ذلتوں کے اندھیروں پر اپنے آفتابِ عزت کی کچھ شعاعیں ڈال دیجیے تاکہ ہماری ذلتیں عزتوں سے تبدیل ہو جائیں۔اللہ تعالیٰ کے نام عزیز کے معنیٰ ’’عزیز‘‘ اللہ کا ایک نام ہے۔ عزیز کا ترجمہ مفسرین اور محدثین نے کیا ہے:اَلْقَادِرُ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ جو ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہو۔ وَلَا یُعْجِزُہٗ شَیْءٌ فِی اسْتِعْمَالِ قُدْرَتِہٖ ؎ نکرہ تحت النفی ہے یعنی کوئی طاقت اللہ کے ارادے میں اور استعمالِ قدرت میں حائل نہ ہو سکے، نہ کوئی روڑ ا اٹکا سکے۔ بس اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے ہماری ہدایت کا اور ہمیں اپنا ولی بنانے کا ارادہ فرما لیں، ان شاء اللہ کام بن گیا۔ کیوں کہ حق تعالیٰ کے ارادہ میں اور مرا د میں کوئی تخلف نا ممکن اور محال ہے۔ جس چیز کا اللہ تعالیٰ ارادہ کرتا ہے اس کے ارادہ پر مراد کا ترتب لازم ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ اللہ تعالیٰ کسی بات کا ارادہ فرمائیں اور ان کی مراد میں تخلف واقع ہو جائے، لہٰذاا للہ سبحانہٗ و تعالیٰ کا احسان ہے کہ انہوں نے ہمیں اپنی اس صفت سے آگاہ فرمایا۔ یہ دلیل ہے کہ وہ ہم کو دینا چاہتے ہیں۔ اگر ابّا چاہتا ہے کہ یہ خزانہ بچوں کو نہ دوں تو بچوں کو بتاتا بھی نہیں ہے، جو کچھ اللہ پاک نے اپنے خزانے بتائے ہیں وہ ہمیں دینے کے لیے ہیں اور اگر سارے عالم کے ایک ایک فردکو اللہ تعالیٰ اپنا ولی بنا لے تو اللہ کے خزانے میں کوئی کمی نہیں ہو سکتی کیوں کہ وہ کریم ہے۔ ------------------------------