خزائن القرآن |
اولیاء صرف متقی بندے ہیں۔ پس آیت اِتَّقُوا اللہَ میں تقویٰ لازم کرکے گویا اللہ تعالیٰ ہم سب کو غلامی کے دائرہ سے اُٹھا کر اپنی دوستی کے دائرہ میں داخل کرنا چاہتے ہیں اور اپنی ولایت کا تاج ہمارے سر پر رکھنا چاہتے ہیں اسی لیے تقویٰ فرض کر کے گویا ہر مؤمن کو اپنا دوست بننا فرض کر دیا کیوں کہ اللہ کی دوستی کا مادّۂ ترکیبیہ یعنی(material)صرف دو ہی جزء سے بنتا ہے۔ ایک ایمان دوسرا تقویٰ، جس کا ایک جزء یعنی ایمان تو تمہارے پاس موجود ہی ہے دوسرا جزء تقویٰ اور حاصل کر لو تو ولی ہو جاؤ گے لیکن اس جزء سے تم پیچھے ہٹتے ہو، بھاگتے ہو جب کہ تمہاری طبعی شرافت کا بھی تقاضا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی نہ کرو کیوں کہ نافرمانی دوستی اور وفاداری کے خلاف ہے۔ مزید احسان اور کرم بالائے کرم فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی طرف اپنی دوستی کا ہاتھ بڑھایا، بندوں نے درخواست نہیں کی تھی کہ اے خدا !ہم سب کو اپنا ولی بنا لے کیوں کہ منی اور حیض کے ناپاک میٹریل(material)سے پیدا ہوکر بندے اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے تھے کہ وہ اللہ کے دوست ہوجائیں مگر اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ ہماری مایوسیوں اور نا امیدیوں کے بادلوں سے اُمید کا چاند طلوع فرمایا اور یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ نازل فرما کر ہمیں اپنا دوست بنانے کی پیش کش فرما دی کہ جس چیز کو تم سوچ بھی نہیں سکتے تھے اس کی ہم پہل کرتے ہیں اور اتنے بڑے اور عظیم الشّان مالک ہو کر ہم تمہیں اپنا دوست بنانا چاہتے ہیں۔ یہ پہل ہم نے کی ہے تم نے یہ پہل نہیں کی کیوں کہ تم پہلوان نہیں ہو، کمزور ہو، اپنی قوتِ ارادیہ کی شکست و ریخت سے تم ہمیشہ غم زدہ اور پریشان رہتے ہو، ارادے کرتے ہولیکن شیطان اور نفس کے غلبہ سے وہ پھر ٹوٹ جاتے ہیں تو ایسے کمزور و ضعیف بندے اللہ کا ولی بننے کا تصور کیسے کرسکتے تھے۔اللہ تعالیٰ کی دوستی اور محبوبیت کا ایک اور راستہ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسا پیارا راستہ بتا دیا کہ ہم تمہارے اس ضعف اور کمزوری کے باوجود تمہیں اپنا دوست بنا رہے ہیں تاکہ تمہارے ارادے توبہ کے ٹوٹنے نہ پائیں اور اگر ٹوٹ جائیں اور ہماری دوستی میں تم کمزور پڑ جاؤ تو پھر توبہ کر لو، پھر اشکبار ہو جاؤ اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ ہم توبہ کرنے والوں کو اپنے دائرۂ محبوبیت سے خروج نہیں ہونے دیتے اور توبہ کی برکت سے صاحبِ خطا صاحبِ عطا ہوجاتا ہے اور صاحبِ ذنب لا ذنب ہوجاتا ہے: اَلتَّآئِبُ مِنَ الذَّ نْۢبِ کَمَنْ لَّاذَنْۢبَ لَہٗٗ ؎ ------------------------------