خزائن القرآن |
پائیںگے، نہ کہیں میری نظر سے گزرا ۔ اس علم میں شاید اللہ تعالیٰ نے مجھے خاص فرمایا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اےنبی(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)! ہم خوب جانتے ہیں کہ یہ کافر جو آپ کی شان میں بکواس کررہے ہیں، کوئی جادو گر کہہ رہا ہے، کوئی کاہن کہہ رہا ہے، کوئی مجنون کہہ رہا ہے جس سے آپ کا سینہ غم سے گھٹ رہا ہے، لہٰذا اس غم کا علاج کیا ہے؟ فَسَبِّحْ آپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے کہ آپ کا رب پاک ہے اس عیب سے کہ وہ کسی پاگل اور جادو گر اور کاہن کو نبوت دے دے۔ اس کے بعد بِحَمۡدِ رَبِّکَ فرمایا کہ تسبیح کے ساتھ اپنے رب کی حمد بھی بیان کیجیے کہ جس نے آپ کو نبی بنایا ہے، ہم نے آپ کو نبوت عطا کی ہے اس پر ہمارا شکر کیجیے کہ آپ اصلی نبی ہیں اور رَبِّکَفرمایا کہ جو کچھ غم آپ کو پہنچ رہا ہے وہ ہماری شانِ ربوبیت کے تحت ہے، اس میں ہماری ادائے تربیت خواجگی شامل ہے اور جس طرح باپ اپنی اولاد کو ناقص غذا دے کر ہلاک نہیں کر سکتا ہم تو اصلی پالنے والے ہیں ہم کسی پاگل یا جادو گر وغیرہ کو نبوت کیسے دے سکتے ہیں کہ وہ امّت کو تباہ کر دے لہٰذا آپ کو سید الانبیاء بنا کر قیامت تک آنے والی اُمّت کے لیے کامل روحانی غذا کا انتظام کیا ہے۔جو کچھ معروض ہے یہ لطائف قرآنیہ سے ہے تفسیر نہیں ہے۔آیت نمبر۵۴ مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ وَ مَا عِنۡدَ اللہِ بَاقٍ ؕ؎ ترجمہ: جو کچھ تمہارے پاس (دنیا میں) ہے وہ ختم ہو جاوے گا اور جو کچھ اﷲ کے پاس ہے وہ دائم رہے گا۔مال اور جوانی کے بقاء کا طریقہ جو مال اللہ کے دین میں استعمال ہو گا وہی ہمارے کام آئے گا، وہی ہماری دولت اور پونجی ہے اور یہ کبھی فنا نہیں ہوگا باقی جو کھایا فنا ہوگیا، جو پہنا ختم ہوگیا لیکن جو اللہ پر فدا ہوا، جس نے اللہ کا دین پھیلایا یہ سب باقی ہو جائے گا۔ اسی طرح جن لوگوں نے اپنی جوانی اللہ پر فدا کی وہ ہمیشہ باقی رہے گی، مرتے دم تک اس کو اپنے اندر جوانی محسوس ہو گی، بوڑھا ہو جائے گا، بال سفید ہوں گے لیکن دل میں جوانی رہے گی کیوں کہ وہ ------------------------------