خزائن القرآن |
|
وہ ایسے سخت حالات سے گزارے گئے کہ کلیجے منہ کو آ گئے گویا کہ ان کے دل اُکھڑ کر حلق میں آگئے جہاد میں کیا ہوتا ہے اور ہم نے ان کو بڑے بڑے زلزلے اور جھٹکے دیے ہیں: وَ زُلۡزِلُوۡا زِلۡزَالًا شَدِیۡدًا؎ وہ سخت زلزلہ میں ڈالے گئے۔ پس آج بھی جو شخص گناہ سے بچنے میں ہر قسم کا زلزلہ برداشت کرے گا اور کلیجہ اُکھڑ کے اس کے منہ میں آ جائے پھر بھی کسی نامحرم کو نہیں دیکھے گا۔ ہر قسم کا غم تقویٰ کے راستے میں اُٹھا لے گا اور اللہ کو راضی رکھے گا اپنے نفس کو نا خوش رکھے گا تو کیا ہوگا؟ ان شاء اللہ! اس کو نسبتِ صحابہ حاصل ہوگی۔تقویٰ کے انعامات اللہ تعالیٰ نے ہم سے گناہ چھڑواکر ہم کوتقویٰ دیا لہٰذا تقویٰ پر اللہ تعالیٰ کے انعامات دیکھیے۔پہلا انعام…ہر کام میں آسانی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اگر تم تقویٰ سے رہو گے تو ہم تمہارے سب کام آسان کر دیں گے۔ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مِنۡ اَمۡرِہٖ یُسۡرًا ؎ ہم اپنے حکم سے اس کے سب کام آسان کر دیں گے۔ کیوں صاحب! یہ نعمت نہیں ہے کہ انسان کے سب کام آسان ہو جائیں؟تقویٰ کا دوسرا انعام …مصائب سے خروج وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مَخۡرَجًا اس کو اللہ تعالیٰ مصیبت سے جلد نکال دیں گے، اس کو مصائب سے مخرج اور ایگزٹ (Exit)جلد ملے گا۔تیسرا انعام… بے حساب رزق وَّ یَرۡزُقۡہُ مِنۡ حَیۡثُ لَا یَحۡتَسِبُ ؎ اللہ ایسے راستے سے اس کو روزی دے گا جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوگا۔ تقویٰ بے خسارہ کی تجارت ------------------------------