خزائن القرآن |
|
ہے۔ جامعِ صغیر کی روایت سے معلوم ہوا کہ اس دنیا کے شب و روز زمانِ تجلیاتِ جذب ہیں کہ اِنہی شب وروز میں جن کو وہ تجلیات مل گئیں اس کے بعد کوئی شقی و بد بخت نہیں رہ سکتا۔ مندرجہ بالا حدیثِ پاک سے ان تجلیاتِ جذب، تجلیاتِ مقربات اور نفحاتِ کرم کازمانہ تو معلوم ہوگیا لیکن دل میں یہ سوال پید اہوتا تھا کہ یہ تجلیات کہاں ملتی ہیں؟ بخاری شریف کی حدیثلَا یَشْقٰی جَلِیْسُھُمْ سے اللہ تعالیٰ نے فوراً دل میں یہ بات عطا فرمائی کہ اہل اللہ کی مجالس ہی وہ مکان ہیں جہاں ان تجلیات کا نزول ہوتا ہے جن کو پانے کے بعد شقاوت سعادت سے اور بدبختی، نیک بختی سے تبدیل ہو جاتی ہے۔ الحمد للہ تعالیٰ کہ تجلیاتِ جذب کے زمان و مکان کا تعین مد لل بالحدیث ہو گیا فَالۡحَمۡدُ لِلہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ۔ اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے عجیب و غریب علوم عطا فرما رہے ہیں اور یہ آپ حضرات ہی کی برکات ہیں، اس مہینے کی برکات ہیں اور میرے ان بزرگوں کی برکات ہیں جن کے ساتھ ایک عمر اخترؔ نے بسر کی اور ایسی بسر کی کہ جنگل میں دس سال تک فجر سے لے کر ایک بجے تک ناشتہ نہیں کیا کیوں کہ میرے شیخ بھی ناشتہ نہیں کرتے تھے تو میں کیسے کرتا۔ مجھے شرم آتی تھی کہ شیخ تو ناشتہ نہ کریں اور گھر سے میرے لیے ناشتہ آئے۔ میرا ناشتہ اشراق و چاشت اور ذکر و تلاوت سے ہوتا تھا۔ دوپہر ایک بجے تک ایک دانہ اُ ڑ کر پیٹ میں نہ جاتا تھا۔ خوب کڑاکے کی بھوک لگتی تھی لیکن کیا بتاؤں کہ شیخ کی صحبت میں کیا لطف آتا تھا کہ آج تک وہ مزہ دل میں محسوس ہوتا ہے اللہ تعالیٰ قبول فرمائیں۔آیت نمبر۳۱ وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللہِ؎ ترجمہ: اور اگر آپ کو کوئی وسوسہ شیطان کی طرف سے آنے لگے تو اﷲ کی پناہ مانگ لیا کیجیے۔شیطانی وَساوِس کا علاج قرآن پاک میں ہے وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللہِ ملا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ شیطان کی مثال اس کتے کی طرح ہے جو بڑے لوگ پالتے ہیں، جب آپ ان کے گھر کی گھنٹی ------------------------------