خزائن القرآن |
|
آیتِ شریفہ کی شرح بعنوانِ دگر مَنۡ یَّرۡتَدَّ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَسَوۡفَ یَاۡتِی اللہُ بِقَوۡمٍ یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗ ؎ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں اپنے بندوں سے محبت کرتا ہوں۔اس کے بعد فرمایا وَ یُحِبُّوْنَہٗ کہ میرے بندے بھی مجھ سے محبت کرتے ہیں: قَدَّمَ اللہُ تَعَالٰی مَحَبَّتَہٗ عَلٰی مَحَبَّۃِ عِبَادِہٖ لِیَعْلَمُوْا اَنَّھُمْ یُحِبُّوْنَ رَبَّھُمْ بِفَیْضَانِ مَحَبَّۃِ رَبِّھِمْ اللہ نے اپنی محبت کو اپنے بندوں کی محبت سے پہلے بیان کیا تاکہ میرے بندے جان لیں کہ ان کو جو میرے ساتھ محبت ہے یہ میری ہی محبت کا فیضان ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ تصوف کہاں ہے؟ میں کہتا ہوں کہ سارا قرآنِ پاک اور ساری حدیثِ پاک تصوف ہی تصوف ہے۔ تصوف نام ہے محبت کا اور قرآن و حدیث میں محبت ہی محبت ہے۔ منکرین تصوف دراصل وہی ہیں جو محبت سے خالی ہیں۔ ظالموں کو اللہ والوں کی غلامی کرنے میں حُبِّ جاہ مانع ہے کہ اس راستے میں تو چھوٹا بننا پڑے گا، کسی کو اپنا بڑا بنانا پڑے گا لہٰذا حُبِّ جاہ مانع ہے کہ میں بڑا بنا رہوں، لوگ مجھے سلام کریں حالاں کہ اگر یہ اپنے آپ کو اللہ والوں کے سامنے مٹا دیتے تو مخلوق بھی ان کو دل سے چاہتی، مخلوق کے دل میں اللہ ان کی عزت ڈال دیتا۔ تو یُحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗ میں اللہ تعالیٰ نے بتا دیا کہ جو مجھ سے محبت کرتے ہیں ناز نہ کریں کیوں کہ یہ میری ہی محبت کا فیضان ہے اور اہل اللہ چوں کہ مظہرِ صفاتِ حق ہوتے ہیں، متخلق باخلاق اللہ ہوتے ہیں، واسطۂ ظہورِ رحمت ہوتے ہیں لہٰذا پہلے وہ اللہ کے بندوں سے محبت کرتے ہیں جس کے فیض سے مریدین ان کے ساتھ محبت کرتے ہیں۔ ایک شخص نے اپنے شیخ سے کہا کہ مجھے آپ سے بہت محبت ہے۔ شیخ نے کہا کہ یہ میری ہی محبت کا فیض ہے۔ اس نے کہا کہ حضرت! میں آپ کو زیادہ چاہتا ہوں۔ تو فرمایا: اچھا! اور حضرت نے اپنی توجہ ہٹا لی۔ پھر چھ مہینے تک وہ شخص نہیں آیا جب کہ روزانہ آتا تھا۔ پھر شیخ نے توجہ ڈالی اور محبت سے اس کو یاد کیا تو پھر آ گئے۔ تو فرمایا کہ آپ کی محبت کہاں گئی، چھ مہینے کہاں رہے؟ وہ مرید نادم ہوا اور عرض کیا کہ حضرت! یقین آ گیا کہ میری محبت آپ ہی کی محبت کا فیضان ہے۔ اور یہ آیت مرتدین کے مقابلے میں ہے کہ یہ مرتد بے وفا ہیں ان میں محبت نہیں ہے اب ان کے مقابلے میں فَسَوْفَ یَاْتِی اللہُ بِقَوْمٍ میں ایک قوم عاشقوں کی پیدا کروں گا کون سی قوم؟ یُحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہٗ ------------------------------