خزائن القرآن |
اللہ تعالیٰ شرک کو نہیں معاف کرے گا لیکن اس کے علاوہ جتنے بھی گناہ ہیں سب معاف کر دے گا جس کے لیے چاہے گا۔ یعنی وحشی اگر ایمان لائیں اور شرک سے توبہ کر لیں تو عملِ صالح کی بھی قید اُٹھ رہی ہے وَ یَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ شرک کے علاوہ جتنے بھی گناہ ہیں اللہ تعالیٰ بخش دے گا ،جس کے لیے چاہے گا۔ اب ان کا جواب سنیے۔ پھر پیغام کا تبادلہ ہو رہا ہے، کہتے ہیں اِنِّیْ فِیْ شُبْھَۃٍ میں ابھی شبہ میں ہوں کیوں کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مغفرت کی آزادی نہیں دی بلکہ مغفرت کو اپنی مشیت سے مقید کر دیا کہ جس کو میں چاہوں گا اس کو بخش دوں گا۔ مجھے کیا پتا کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت میرے لیے ہو گی یا نہیں، وہ میرے لیے مغفرت چاہیں گے یا نہیںفَلَا اَدْرِیْ یَغْفِرُلِیْ اَمْ لَا؟پس میں نہیں جانتا کہ وہ مجھے بخشیں گے یا نہیں؟ بتائیے: پیغامات کے تبادلے سن رہے ہیں آپ لوگ! کیا یہ حق تعالیٰ کا جذب نہیں ہے؟ یہ ان ہی کا جذب ہے۔ حضرت وحشی کو بھی ابھی خبر نہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جذب فرما رہے ہیں ؏ کوئی کھینچے لیے جاتا ہے خود جیب وگریباں کو اب چوتھی آیت نازل ہو رہی ہے: قُلۡ یٰعِبَادِیَ الَّذِیۡنَ اَسۡرَفُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَۃِ اللہِ ؕ اِنَّ اللہَ یَغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ جَمِیۡعًا ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ ﴿۵۳﴾ ؎ یہ آیت اتنی قیمتی ہے کہ جب یہ نازل ہوئی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مَاۤ اُحِبُّ اَنَّ لِیَ الدُّنْیَا بِہٰذِہِ الْاٰیَۃِ؎یہ آیت مجھے اتنی محبوب ہے کہ اگر اس کے بدلے میں مجھے پوری کائنات مل جائے تو وہ عزیز نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: قُلۡ یٰعِبَادِیَ الَّذِیۡنَ اَسۡرَفُوۡا عَلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)!آپ میرے گناہ گار بندوں کو بتا دیجیے کہ اے میرے بندوں !جنہوں نے اپنے اوپر زیادتیاں کر لیں! ظلم کر لیے، بے شمار گناہ کرلیے لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَۃِ اللہِتم میری رحمت سے نا امید نہ ہو اِنَّ اللہَ یَغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ جَمِیۡعًایقیناً اللہ تمام گناہوں کو معاف فرما دے گا۔ اب مشیت کی بھی قید نہیں ہے۔ اس قید کو بھی میں ہٹا رہا ------------------------------