خزائن القرآن |
|
یعنی دبوچنے والے کو خود بھگادیں گے۔ خوب سمجھ لو کہ گناہ سے خود بھاگو اور گناہ کو بھگاؤ۔ اگر آپ کے کمرے میں کوئی معشوق آ جاتا ہے تو آپ اس کو کمرے سے بھگا دیجیے اور صاف کہہ دیجیے کہ آپ میرے ایمان کے لیے مضر ہیں، آپ کہیں دور جا کر بیٹھیے ۔ اگر اس کو دعا تعویذ چاہیے تو کسی اور کے ذریعے بھجوا دیجیے، آپ بیچ میں کوئی رابطہ بنا لیجیے یا کہیے کہ کسی کو بھیج دیجیے میں اس کو تعویذ دے دوں گا، آپ کے خط کا جواب لکھ دوں گا، وہاں جاکر پڑھ لینا۔ اس میں بھاگنا بھی ہے بھگانا بھی ہے، بھاگو اور بھگاؤ، جاگو اور جگاؤ۔ ۴)اسبابِ گناہ سے مباعدت:گناہ کے جو اسباب ہیں ان سے آپ دور رہیے اور ان کو دور رکھیے، مثلاً لڑکیا ں پی۔ اے (P.A) مت رکھو ورنہ بے پیے ہر وقت پئے رہو گے۔ دنیا کا نقصان برداشت کر لو لیکن اللہ کو ناراض نہ کرو۔ یہ نہ سوچو کہ اگر اپنے جنرل اسٹور میں لڑکیاں رکھیں گے تو لڑکیوں کی وجہ سے گاہک زیادہ آئیں گے، دنیا تو ملے گی مگر مولیٰ نہیں ملے گا، دنیا تو ایک دن لات مارے گی اور قبر میں دفن ہوجاؤ گے پھر دیکھتا ہوں کہ قبر کے اندر کون کام آتا ہے۔ تو اسبابِ گناہ سے بھی بچو، لڑکے ہوں یا لڑکیاں، یہ قید نہیں کہ ان میں حسن ہو، حسن ہو یا نہ ہو ان سے دور رہو۔ نا محرم عورتوں سے شرعی پردہ کرو۔ چچا زاد بھائی، ماموں زاد بھائی، خالہ زاد بھائی، پھوپھی زاد بھائی یہ جتنے ہمزاد ہیں سب سے بچو اور ایسے ہی چچا زاد، ماموں زاد ، خالہ زاد، پھوپھی زاد بہنوں سے بچو اور بھابھی سے تو بہت ہی بچو۔ بعض وقت میرے پاس ایسے کیس آئے کہ ایک صاحب نے کہا میری بھابھی دو بجے رات کو آکے مجھے جگاتی ہے اور میرا بھائی ڈیوٹی پر رہتا ہے۔ کہتی ہے کہ مجھے چھوٹے بچے کے لیے دودھ گرم کرنا ہے اور وہاں بلّی بیٹھی رہتی ہے، مجھے بلّی سے بہت ڈر لگتا ہے۔ بھیا! تم چل کے بلّی کو بھگاؤ تاکہ میں دودھ گرم کر لوں۔ اور اگر بلی نہ بھی ہو تو بھی جب تک میں دودھ گرم کروں وہیں کھڑے رہنا کہیں بلّی نہ آجائے۔ اب اس میں کیا کیا راز ہیں۔ بتاؤ! ایک غیر محرم مرد سے اس قدر قریب ہونا کہ وہ تنہائی میں باورچی خانے میں بلی بھگائے یہ سب شیطان کے ہتھکنڈے ہیں۔ عورتیں آدھی عقل کی ہیں مگر بڑے بڑے عقل والوں کی عقل اُڑا دیتی ہیں مگر سب ایک سی نہیں ہوتیں، بہت سی اللہ والی ہوتی ہیں مگر چاہے اللہ والی کیا رابعہ بصریہ بھی ہو لیکن تنہائی میں اس کے ساتھ رہنا جائز نہیں، اس کو دیکھنا اور گندے خیالات پکانا سب حرام ہے۔ اسی طرح لڑکوں سے احتیاط کرو خصوصاًجو لڑکے اللہ والے ہوں ان سے اور زیادہ احتیاط چاہیے کیوں کہ شیطان یہ کہہ کر کہ یہ اللہ والا ہے اس سے قریب کر دیتا ہے اور پھر گناہ میں مبتلا کر دیتا ہے کیوں کہ جو اسبابِ گناہ سے قریب ہوا پھر اس