خزائن القرآن |
|
جس کے منہ میں تازہ گھاس کا ہرا پتا ہے اور وہ یہ تسبیح پڑھ رہا تھا: سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ وَیَسْمَعُ کَلَامِیْ وَیَعْرِفُ مَکَانِیْ وَیَذْکُرُنِیْ وَلَا یَنْسَانِیْ؎ پاک ہے وہ اﷲ جو مجھے دیکھ رہا ہے اور جو میری بات کو سن رہا ہے اور جومیرا گھر جانتا ہے اور جو مجھ کو رزق پہنچاتا ہے اور جو مجھ کو کبھی نہیں بھولتا۔ یہ واقعہ تفسیر روح المعانی میں وَ مَا مِنۡ دَآبَّۃٍ فِی الۡاَرۡضِ اِلَّا عَلَی اللہِ رِزۡقُہَا کی تفسیر کے ذیل میں لکھا ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ سب تعریفیں اﷲ ہی کے لیے ہیں لیکن ہم کو اﷲ کی پہچان کیسے ہوگی؟ کیوں کہ ا ﷲ کو ہم دیکھ نہیں سکتے تو آگے فرماتے ہیں کہ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ میں سارے عالم کا رب ہوں، میری ربوبیت سے مجھے پہچانو۔ ربّ کے معنیٰ ہیں تربیت کرنے والا، پرورش کرنے والا: اَلَّذِیْ یَجْعَلُ النَّاقِصَ کَامِلًا شَیْئًا فَشَیْئًا اَیْ عَلٰی سَبِیْلِ التَّدْرِیْجِ جو ناقص کو آہستہ آہستہ کامل بنا دے، بچہ چھوٹا سا پیدا ہوتا ہے اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت سے آہستہ آہستہ پندرہ سال کا جوان ہو جاتا ہے، زمین میں آپ درخت کا بیج ڈالتے ہیں جس سے چھوٹا سا پودا نکلتا ہے جو آہستہ آہستہ پورا درخت بن جاتا ہے اسی طرح سلوک میں ترقی آہستہ آہستہ ہوتی ہے، بعض لوگ چاہتے ہیں کہ آج ہی سلسلہ میں داخل ہوئے اور آج ہی جنید بغدادی بن جائیں اس لیے جلد بازی اور تعجیل مناسب نہیں۔ اﷲتعالیٰ رب الاجسام بھی ہیں اور رب الارواح بھی ہیں خَالِقُ الْاَرْزَاقِ الْبَدَنِیَّۃِ بھی ہیں اور خَالِقُ الْاَرْزَاقِ الرُّوْحَانِیَّۃِ بھی ہیں یعنی ہمارے جسم کو بھی غذا دیتے ہیں اور ہماری روح کو بھی غذا دیتے ہیں، جسمانی غذا ماں باپ کے ذریعہ دیتے ہیں اور روحانی غذا انبیاء اور اولیاء کے ذریعہ دیتے ہیں اور وہ ذکر و عبادت ہے جس سے رفتہ رفتہ تربیت ہوتی ہے، جس طرح جسم پندرہ سال میں بالغ ہوتا ہے تو روح کے بالغ ہونے میں بھی کچھ زمانہ لگے گا۔ یہی شانِ ربوبیت ہے اور یہی اﷲ کے اﷲ ہونے کی دلیل ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلہِ کی دلیل رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ہے، اگر کوئی بچہ پوچھے کہ کیا دلیل ہے کہ آپ ہمارے امّاں ابّا ہیں تو ماں باپ کہیں گے کہ ہم تمہیں پال رہے ہیں یہ پالنا ہی دلیل ہے کہ ہم تمہارے امّاں ابّا ہیں، اﷲ تعالیٰ کی پہچان رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ہے کہ میں تمہیں پال رہا ہوں، تمہارے پالنے کے لیے میں نے زمین وآسمان، چاند و سورج، بادل اور ہوائیں سارا نظامِ کائنات پیدا کیا ہے اور ساری کائنات کو تمہاری خدمت میں لگا دیا ہے، ایک لقمہ جو تمہارے منہ تک پہنچتا ہے اس میں زمین ------------------------------