خزائن القرآن |
|
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وَ اعۡفُ عَنَّا کہو تو میں تمہارے گواہوں کی گواہی مٹادوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا کہ اِذَا تَابَ الْعَبْدُ اَنْسَی اللہُ الْحَفَظَۃَ ذُنُوْبَہٗکہ بندہ جب توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے اس کے گناہوں کو خود بھلا دے گا، ان کی یاد داشت کی رِیل صاف کردے گا۔ فرشتوں کو بھی یاد نہیں رہے گا کہ اس شخص نے کیا کیا گناہ کیے تھے۔ وَ اَنْسٰی ذٰلِکَ جَوَارِحَہٗاور اس کے ہاتھ پیر سے جو گناہ ہوا ہے ان کی رِیل بھی صاف کر دے گا۔ وَ مَعَالِمَہٗ مِنَ الْاَرْضِ اور جس زمین پر گناہ ہوا ہے اس زمین کی رِیل بھی صاف کر دے گا۔ حَتّٰی یَلْقَی اللہَ وَ لَیْسَ عَلَیْہِ شَاھِدٌ مِّنَ اللہِ بِذَنْۢبٍ؎ یہاں تک کہ وہ بندہ اس حال میں اللہ سے ملے گا کہ اس کے خلاف کوئی گواہ نہ رہے گا۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ گناہوں کے نشانات اور شہادتیں فرشتوں سے مٹوائیں گے یا خود مٹادیں گے؟ تو مفسرِ عظیم حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ خود مٹائیں گے۔ اگر فرشتوں سے مٹواتے تو فرشتے ہم کو طعنہ دیتے کہ تم لوگ تو نالائق تھے۔ یہ ہم نے مٹایا ہے۔ کیا کرم ہے اللہ کا، ایسے کریم مولیٰ پر کیوں نہ فدا ہوں جنہوں نے غلاموں کی آبرو رکھ لی اور ہمارے جرائم کو خود ہی مٹادیا۔ اب جو لوگ گناہوں سے توبہ کرلیں گے اور پھر نیک اعمال کرنے لگیں گے، حج، عمرے، روزہ، نماز وغیرہ تو اللہ تعالیٰ ان کی برائیوں کی جگہ نیکیاں لکھ دیں گے۔ فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللہُ سَیِّاٰتِہِمۡ حَسَنٰتٍ؎ اور لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَۃِ اللہِ؎ اللہ کی رحمت سے ناامید مت ہو، اس کی رحمت غیرمحدود ہے۔ جب مخلوق میں یہ قدرت ہے کہ ذرا سا بارود پہاڑوں کو اُڑا دیتا ہے تو اللہ کی رحمت میں یہ قدرت نہ ہوگی کہ گناہوں کے پہاڑوں کو اُڑا دے۔ وَاغْفِرْ لَنَا اور ہم کو بخش دیجیے۔ کس طرح؟ بِاِظْھَارِ الْجَمِیْلِ وَسَتْرِ الْقَبِیْحِہماری نیکیاں ظاہر کر دیجیے اور گناہوں پر پردہ ڈال دیجیے۔ وَ ارْحَمْنَایہ رحم کیا ہے؟ جب کہ معافی اور بخشش ہو گئی تو مفسر عظیم علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اَیْ تَفَضَّلْ عَلَیْنَا بِفُنُوْنِ الْاٰ لَآءَ مَعَ اسْتِحْقَاقِنَا بِاَ فَانِیْنِ الْعِقَابِ اے خدا! اب طرح طرح کی نعمتیں بھی ہم کو دیجیے۔ جو شخص طرح طرح کے عذابوں کا مستحق تھا اس پر طرح طرح کی نعمتیں اور عنایتیں برسادیجیے اَنْتَ مَوۡلٰىنَا ، ------------------------------