خزائن القرآن |
|
پاس نہیں ہے کہ ہر وقت ساتھ رہے۔ اللہ تعالیٰ سے کبھی جدائی نہیں ہوتی لہٰذا اللہ تعالیٰ کے عاشقین غمِ فراق میں مبتلا نہیں ہوتے۔ اپنے گناہوں سے ہم خود اللہ سے دور ہو کر غمِ فراق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، نا فرمانی سے اللہ سے دوری ہوتی ہے لیکن استغفار و توبہ سے پھر وہ اپنے مولیٰ کو حاصل کر لیتے ہیں، ان کی دوری حضوری میں تبدیل ہو جاتی ہے جیسے دریا خشک ہو جائے اور پھر پانی آ جائے۔ ایک ہمارا اللہ ہے کہ اگر رات کی تنہائی میں ایک قطرہ آنسو ان کی یاد میں گر گیا تو اللہ تعالیٰ اس سے باخبر ہوتے ہیں۔ اس لیے محبت کے قابل صرف حق تعالیٰ کی ذات ہے اور اس کی عقلی دلیل یہی ہے کہ محبوب ایسا ہونا چاہیے جس کا کوئی مثل اور برابری کرنے والا نہ ہو اور جو ہر وقت ہمارے پاس ہو۔ دنیا کا کوئی محبوب ایسا نہیں ہو سکتا جو ہروقت ہمارے پاس رہے کیوں کہ کبھی اس کو نیند آئے گی یا آپ کو نیند آئے گی تو وہ آپ سے بے خبر ہو گیا اور آپ اس سے بے خبر ہو گئے اور اس طرح سے فراق ہو گیا، صرف اللہ تعالیٰ ہی ہیں جو ہر وقت ہمارے ساتھ ہیں ۔ اسی لیے اﷲتعالیٰ فرماتے ہیں کہ وَ ہُوَ مَعَکُمۡ اَیۡنَ مَا کُنۡتُمۡ تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ تمہارے ساتھ ہے، تم نیند میں اس سے بے خبر ہو سکتے ہو لیکن اللہ تم سے بے خبر نہیں ہوتا، وہ اس وقت بھی تمہیں دیکھتا ہے، تمہاری نگہبانی کرتا ہے، تمہارے پاس ہوتا ہے اور وہ ایسا محبوب ہے جس کے حسن و جمال میں کبھی زوال نہ ہو اور دنیا کے حسینوں کے جغرافیے بدل جاتے ہیں۔ کُلَّ یَوۡمٍ ہُوَ فِیۡ شَاۡنٍ؎ اللہ تعالیٰ کی ہر وقت ایک نئی شان ہے اور محبت کے قابل وہی ہو سکتا ہے جو اپنے عاشق کو سنبھال سکے اور محبوبانِ مجازی تو خود اپنے کو نہیں سنبھال سکتے، اپنے کالے بالوں کو سفید ہونے سے نہیں روک سکتے۔ وہ اپنے عشاق کو کیا سنبھالیں گے۔ اس لیے عقلاً و نقلاًمحبت کے قابل صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذات ہے۔ دنیا میں کوئی ابّا ایسا نہیں ہے جو ہر وقت اپنے بچے کے ساتھ رہے، اسکول بھی اس کے ساتھ جائے، اس کے ساتھ کھیل کود میں بھی شامل رہے یا اپنے بیٹے کو تعلیم کے لیے دوسرے شہر یا دوسرے ملک میں بھیجے تو خود بھی اس کے ساتھ جائے لیکن اللہ تعالیٰ ہر وقت اپنے بندوں کے ساتھ ہیں، زمین کے اوپر بھی ساتھ ہیں، زمین کے نیچے قبر میں بھی ساتھ ہیں، برزخ میں بھی، میدانِ حشر میں بھی اور جنّت میں بھی ساتھ ہوں گے۔ لہٰذا سوائے خدا کے کوئی ہر وقت ساتھ نہیں رہ سکتا کیوں کہ ان کا کوئی مثل نہیں، ان کی رحمت کے سامنے ابّا کی رحمت کیا چیز ہے، ہمارا ایک ہی ربا ہے اور لَامِثْلَ لَہٗ ہے، باقی سب مرنے والے ہیں لہٰذا مرنے والے کو ------------------------------