خزائن القرآن |
|
عَلَی ابْنِ اٰدَمَ بِالْوَسْوَسَۃِ اِلَّاۤ اِذَا وَجَدَ ظُلْمَۃً فِی الْقَلْبِ؎شیطان کی مجال نہیں ہے کہ وہ بنی آدم کے دل پر قبضہ کرلے لیکن جب دل میں اندھیرا پاتا ہے تو مثل چمگادڑ کے آ جاتا ہے اور گناہوں پر اُکسانے لگتا ہے لیکن جب بندہ ندامت کے ساتھ توبہ کر لے تو ندامت کے نور سے قلب پھر روشن ہو جائے گا اور پھر شیطان بھاگ جائے گا۔ جس کا دل چاہے شیطان کو جلد بھگانے کو وہ جلدی سے توبہ کرلے، دیر نہ کرے ورنہ وہ اس دل کو اپنا اڈّہ اور مر کز بنا لے گا۔ علامہ آلوسی سید محمود بغدادی رحمۃ اللہ علیہ ،تفسیر روح المعانیمیں سلطان ابراہیم ابن ادہم رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ لکھتے ہیں۔ دنیاوی بادشاہوں کا تذکرہ کہیں تفسیر میں آ سکتا ہے؟ لیکن یہ وہ سلطان ہے کہ جس نے سلطنتِ بلخ اللہ کے نام پر لٹا دی تو آج تفسیروں میں اس کا تذکرہ آ رہا ہے، سلطنت دی، خدا پر فد اہو گئے تو ؏ اب مرا نام بھی آئے گا ترے نام کے ساتھ تو سلطان ابراہیم بن ادہم رحمۃ اللہ علیہ طواف کر رہے تھے اور خدا تعالیٰ سے درخواست کر رہے تھے کہ اے خدا! مجھ کو عصمت عطا کر دے یعنی مجھ سے کبھی گناہ نہ ہو، معصوم ہوجاؤں۔ تو دل میں آواز آئی کہ اے ابراہیم ابن ادہم! کُلُّ عِبَادِہٖ یَسْئَلُوْنَہٗ الْعِصْمَۃُسارے انسان گناہوں سے معصوم ہونے کی درخواست کر رہے ہیں اگر وہ سب کو معصوم کر دے عَلٰی مَنْ یَّتَکَرَّمُ وَ عَلٰی مَنْ یَّتَفَضَّلُ؎ تو پھر خدا کس پر کرم کرے گا اور کس پر مہربانی کرے گا۔ اگر سب مقدس فرشتے بن گئے تو اللہ کس کو معاف کرے گا، اس کی مغفرت کس پر ظاہر ہوگی۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ کے استاد علامہ اسفرائینی کا قول ملا علی قاری نے مشکوٰۃ کی شرح میں لکھا ہے کہ انہوں نے بھی تیس برس تک درخواست کی کہ یا اللہ! مجھ کو معصوم کر دے، مجھ سے کبھی غلطی نہ ہو، کوئی خطا نہ ہو، تیس برس کے بعد دل میں خیال آیا کہ اللہ تعالیٰ اتنے کریم ہیں لیکن میری تیس برس کی دعا قبول نہیں کی۔ فوراً دل میں آواز آئی کہ اے اسفرائینی! تم معصوم بننا چاہتے ہولیکن معصومیت کا مقصد کیا ہے؟یہی کہ تم میرا محبوب بننا چاہتے ہو، جب یہی مقصد ہے تو میں نے محبوب بنانے کی دو کھڑکیاں کھولی ہوئی ہیں تو معصومیت اور تقویٰ والی کھڑکی ہی سے کیوں چپکا ہوا ہے۔ کیا تو ہماری یہ آیت تلاوت نہیں کرتا اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ اللہ تعالی توبہ کرنے والوں کو بھی محبوب بنا لیتے ہیں۔تو جب ہم نے ایک اور کھڑکی توبہ کی بھی کھول رکھی ہے تو اس کھڑکی سے کیوں نہیں آتا۔ اگر خطا ہو جاتی ہے تو توبہ کر کے مجھ کو راضی کر لے۔ جو ------------------------------