سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
مجالس بروزِ اتوار۱۵ ؍ فروری ۱۹۹۸ء جامع مسجد سورتی میں پہلی مجلس بعد نمازِ مغرب پہلے دن مجلس مسجد کے برآمدہ میں ہوئی، سامعین کی تعداد ایک ہزار کے قریب تھی۔ مفتی نور محمد صاحب مد ظلہٗ جو کہ اس مسجد کے امام و خطیب بھی ہیں، انہوں نے حضرت کا تعارف کرایا۔ اس کے بعد حضرت کا بیان ہوا جو عشاء تک جاری رہا۔ اس کی چیدہ چیدہ باتیں پیش خدمت ہیں:جامع مسجد سورتی کی اہمیت بیان کے شروع میں حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ نے ارشاد فرمایا کہ یہ وہ مسجد ہے جس میں حکیم الامت مجدد ملت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ۱۹۲۰ء میں وعظ فرمایا تھا۔ حضرت والا نے نہایت رقت آمیز آواز میں فرمایا کہ میراجی چاہتا ہے کہ کاش رنگون کا کوئی آدمی جو اس بیان میں شریک رہا ہو مجھےمل جاتا،تو میں اس کی آنکھوں کو دیکھ لیتا جنہوں نے یہاں حالتِ بیان میں حضرت حکیم الامت کو دیکھا تھا۔ جہاں اللہ والوں کے قدم پڑجاتے ہیں وہاں ان کی برکتیں ہوتی ہیں ؎ یہ ہے ترے قدموں کے نشانا ت کا عالم کیا ہو گا تری دید کی لذات کا عالماطمینانِ قلب حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ نے خطبہ میں یہ آیت تلاوت فرمائی اَلَابِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ؎ ارشاد فرمایا کہ: دنیامیں جتنے لوگ ہیں، خواہ مومن ہوں یا کافر ، غریب ہوں یا امیر ، بادشاہ ہو یا فقیر، غرض تمام لوگ جتنی محنتیں کررہے ------------------------------