سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
بھی اورجنت میں بھییہ خوشی باقی رہےگی۔ اور گناہ کرکے حاصل ہو نے والی لذت اور خوشی دنیا میں بھی ذلیل وخوار کرے گی اور آخرت میں بھی ذلیل و رُسوا کرے گی۔۱۰۔ دسواں فرق اللہ تعالی کیعطا کردہ خوشی متعدی ہوتی ہے، اس کے پاس بیٹھنے والوں کو بھی خوشی حاصل ہوتی ہے، بغیر آپریشن اور انجیکشن کے ڈپریشن ختم ہوجاتا ہے،کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی خوشی حاصلِ جنت ہے ،جبکہ لیلیٰ سے حرام مزے کرنے والا خود مزے کرتا ہے اور دوسروں کو نہیں دے سکتا اور بلکہ رقیبوں کے مرنے کی دعائیں کرتا ہے اور اکیلا چھپ چھپ کے حرام خوشی درآمد کرتا ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے ؎ یوں تو ہوتی ہے رقابت لازماً عشاق میں عشقِ مولیٰ ہے مگر اس تہمتِ بد سے بَریملفوظات در کشتی اس کے بعد کشتی میں سوار ہوئے۔ فجر کے بعد کے معمولات سے فارغ ہوکر حضرت والادامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا:سیدناصدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا عشق سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ عاشق تھے۔آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے تین چیزیں سب سے زیادہ پسند ہیں اَلنَّظَرُ اِلَیْکَآپ کو دیکھتے رہنا وَالْجُلُوْسُ بَیْنَ یَدَیْکَآپ کے حضورمیں بیٹھنا وَاِنْفَاقُ مَالِیْ عَلَیْکَ ؎ اور اپنا مال آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) پر خرچ کرنا۔ تو جس کو اپنے پیر حقانی کے ساتھ تعلق پیدا ہوجائے اور یہ تین چیزیں اسے اپنے شیخ کی نسبت سے پسندیدہ اورمحبوب ہوجائیں تو ان شاء اللہ ولایتِ صدّیقیت نصیب ہوگی۔ ------------------------------