سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت والا دامت برکاتہم کی دعا کی برکت سے گیارہ سال کے بعداولاد کی نعمت سے نوازا ہے اور لڑکا عطا فرمایا ہے۔ بچے کی ولادت کے بعد میں نے خواب میں دیکھا کہ کوئی مجھے کہہ رہا ہے کہ شکرانے کے طور پر بیت اللہ کی زیارت کرو۔بندہ اس خواب کے بعد حرمین شریفین کے سفر کے لیے کوشش کرتا رہا، لیکن اسباب نہ بن پائے،لیکن جب آپ کے سفر برما اور بنگلہ دیش کا سنا تو بہت زورکا داعیہ پیدا ہوا اور اسباب بھی مہیا ہوگئے ۔ حضرت والا نے کچھ دیر توقف کے بعد فرمایا، کیا آپ فرض حج کر چکے ہیں ؟ بندے نے عرض کیا: جی ہاں۔ تو حضرت والا نے فرمایا کہ نفلی حج میں بیت اللہ شریف کی برکت حاصل ہوتی ہے،لیکن اہل اللہ کے پاس اللہ تعالیٰ ملتا ہے اور اللہ تعالیٰ بیت اللہ سے افضل ہے۔یہ سن کر بندے کو بہت تسلی ہوئی اور اس طرح خواب کی تعبیر پوری ہوئی۔ پھر فرمایاکہ اللہ تعالیٰ سے دعا کیا کرو کہ نسبت ِ اولیائے صدیقین عطا فرمائے۔مجلس بعد نمازِ مغرب در خانقاہ ڈھالکہ نگر نعت شریف کا ادب خانقاہ میں نعت شریف پڑھی جا رہی تھی اور حضرت والا اپنی رہایش گاہ سے خانقاہ میں تشریف لائے، کچھ لوگ کھڑے ہوگئے،تو حضرت والا دامت برکاتہم نے ارشادفرمایا کہ جب نعت شریف ہورہی ہو تو میری آمد پر کھڑے مت ہوا کرو ،بلکہ ویسے بھی کھڑے نہ ہوا کرو ۔اللہ تعالیٰ کی عظمتوں کی تعریف ارشاد فرمایا کہ جب سات سمندروں کا پانی اور پورے عالم کے درختوں کے قلم اللہ تعالیٰ کی عظمتوں کو نہ لکھ سکے،تو اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمتوں کی تعریف سید الانبیاءصلی اللہ علیہ وسلم اور شہداء کے خون سے لکھوائی اور جو سر کٹا نہ سکے انہوں نے اپنے خونِ آرزو سے ثبوت پیش کیا۔ جو وہ اپنی حسرتوں کو پامال کرتے ہیں تو