سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کا انعام ارشاد فرمایا کہ حدیث شریف میں سات اشخاص کا قیامت کے دن عرش کے سائے تلے ہونے کا ذکر ہے۔ اس میں ایک وہ شخص ہے جو اللہ تعالیٰ کے لیے دوسرے سے محبت کرتا ہے،لہٰذا محبت کرواورچھوٹی چھوٹی باتوں سے دل چھوٹا نہ کرو۔ میں کہتا ہوں کہ جہاں سایہ ہوگا وہاں حساب نہ ہوگااور جہاں حساب ہوگا وہاں سایہ نہ ہوگا۔ کیا اللہ تعالیٰ اپنے عرش کے سائے تلے بلا کر دوزخ میں ڈال دیں گے؟یہ نہیں ہوسکتا۔مجالس بروز جمعۃ المبارک ، ۲۷؍فروری ۱۹۹۸ء مجلس بعد نمازِ فجر حضرت حکیم الامت تھانویکی علمی شان ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے سامنے بڑے بڑے علماء شاگرد بن گئے۔حضرت یونس علیہ السلام کے بارے میں سورۃ الانبیاء میں اللہتعالیٰ نےارشادفرمایا کہوَ ذَاالنُّوۡنِ اِذۡ ذَّہَبَ مُغَاضِبًا ؎ کہ جب وہ مچھلی والے(حضرت یو نس علیہ السلام) چلے غصے ہوتے ہوئے۔تو حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے مسائل السلوک حاشیہ بیان القرآن میں صحابہ وتابعین اور جملہ باادب مفسرین کے حوالے سے اِذْذَّہَبَ مُغَاضِبًا کی تین تفسیریں کی ہیں کہ وہ اپنی قوم سے خفا ہوکر چلے گئے لِاَجْلِ رَبِّہٖاپنے رب کی خاطر حمِیَۃًلِدِینِہِ اپنی دینی حمیت کی وجہ سے اور اِعْتِمَاداًعَلٰی مَحَبَّۃِ رَبّہ اپنے رب کی محبت پراعتماد کرتے ہوئے وحی کاانتظار کیے بغیر چل دیے۔جبکہ ایک نام نہاد مفسر نے اپنی تفسیر میں لکھا کہ یونس علیہ السلام اپنے رب پر ناراض ہوئے۔ اس سے تو اللہ تعالیٰ کی طرف جہل کی نسبت لازم ------------------------------