سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
حضرت حکیم الامت کی احتیاط ارشاد فرمایا کہ حضرت شاہ ابرارالحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جامعہ مظاہرالعلوم میں طالب علمی کے زمانے میں جب چھٹی ہوتی، تو ہم تھانہ بھون چلے جاتے اور سر منڈاتے تھے،لیکن حضرت تھانوی پھربھی سامنے نہیں بیٹھنے دیتے تھے اورمجھے اور نواب قیصر صاحبرحمۃ اللہ علیہ کو خانقاہ میں ٹھہرنے کی اجازت بھی نہ تھی بلکہ الگ مکان میں ایک بڑے میاں کی نگرانی میں رہا کرتے تھے۔ حضرت ہردوئی کے بارے میں شیخ الحدیث حضرت مولانازکریا صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حضرت شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ زمانۂ طالب علمی ہی سے صاحبِ نسبت تھے۔اِیَّاکَ نَعۡبُدُ کے بعد اِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡن نازل کرنے کاراز ارشاد فرمایا کہ حضرت شاہ پھولپوریرحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے تھےکہ اللہ تعالیٰ کی غیر محدود عظمت کا حق ہم طاقتِ عبدیتِ محدود کے ساتھ ادا نہیں کر سکتے، اس لیےاِیَّاکَ نَعۡبُدُ کے بعداِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡن نازل کیا کہ ہم سے استعانت اور مدد طلب کرو کہ تمہاری عبادت کا ہر لمحہ ہماری مدد کا محتاج ہے ۔کبر کا علاج جب بھی کسی نعمت پر بڑائی آئے تو فوراً کہو کہ اللہ تعالیٰ تیر اکرم ہےاوراس پر شکر کرے۔ شکر اور کبر جمع نہیں ہوسکتے،کیوں کہ کبر سببِ بُعد ہے اور شکر سببِ قرب ہے۔ لوگوں کی تعریفوں سے اپنی قیمت مت لگاؤ، غلام کی قیمت غلام نہیں لگایا کرتے، بلکہ مالک لگایا کرتا ہے،اور احباب سے ملنا جلنا بھی نہ چھوڑو ،کیوں کہ اس سے کبر آجاتا ہے۔ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مجھے نہایت خوشی ہوتی ہے کہ میرے احباب آپس میں ملتے رہتے ہیں۔ حضرت حکیم الامت نے فرمایا کہ ایک غم ایسا رہتا ہے کہ جس کی وجہ سے کبر و عجب قریب بھی نہیں آتا کہ اشرف علی قیامت کے دن تیرا کیا حال ہوگا؟