سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
ملاقاتِ یاراں بعد نمازِ عشاءبروزِ ہفتہ،4؍نومبر2000ء حاجی محمد افضل صاحب دامت برکاتہم کی تشریف آوری بغرضِ عیادت حضرت حاجی محمد افضل صاحب دامت برکاتہم حکیم الامت مجدد ملت حضرت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہیں اور آٹھ سال ان کا زمانہ پایا ہے اور حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ساتھ سفر کی سعادت بھی نصیب ہوئی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ملفوظات میں ایک جگہ ذکر ہے کہ میرے پاس پنجاب کے ایک وکیل آئے، میں نے ان کی کیل نکال دی۔ وہ فرماتے ہیں کہ وہ وکیل میں ہی ہوں۔حضرت حاجی صاحب نے مجددِ زمانہ کو دیکھا ہے۔ حاجی صاحب کی عمر 92سال سے متجاوز ہے۔ ہفتہ کو عشاء کے بعد حضرت شیخ دامت برکاتہم کی عیادت کے لیے تشریف لائے، حضرت شیخ دامت برکاتہم کی علالت کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی،کیوں کہ حاجی صاحب زیادہ تر اسلام آباد میں تشریف فرما ہوتے ہیں اور چلنے پھرنے میں کچھ مجبوری بھی ہے،دونوں حضرات مل کر بہت روئے۔حاجی صاحب نے باربار فرمایا کہ آپ تو غضِّ بصّر کے مجدد ہیں اور صدیقین میں سے ہیں۔ پھر فرمایا کہ میں نے حضرت تھانویرحمۃ اللہ علیہ سے سنا ہے کہ تمام تمنائیں پوری ہوگئی ہیں ،مگر ایک باقی ہے کہ ہندوستان کے ایک حصے میں اسلام نافذہوجائے،مگر بعید ہے کہ میں اپنی آنکھوں سے دیکھوں۔ پھر حاجی صاحب نے بتلایا کہ آٹھ نو اشخاص کے سامنے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے یہ بات فرمائی تھی،ان میں سے صرف میں زندہ ہوں۔ کچھ دیر عیادت کے بعد آخر میں اشکبار آنکھوں کے ساتھ معانقہ کرتے ہوئے روانہ ہوئے۔ افسوس!اب حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اللہ تعالیٰ کی جوارِ رحمت میں جاچکے ہیں۔ انا للہ واناالیہ راجعونمجالس بروز اتوار،5؍نومبر2000ء اللہ کی نظر اور بندے کی نظر ارشاد فرمایا کہاللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو دیکھتے ہیں اور بندے غیر کو