سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
آنکھوں دیکھا حال خاص کیفیات کے ساتھ پیش کیا،جس کی حضرت والا دامت برکاتہم اور سامعین نے بہت توصیف فرمائی اور یہی چیز سفر نامہ لکھنے کا داعیہ بنی ۔بہاول نگر واپسی مؤرخہ ۱۴ ؍مارچ ہفتہ والے دن حضرت والا سے اجازت لےکر بندہ بہاول نگر واپس ہوا ۔ اس سفر کی برکت سے بہاول نگر میں بھی نشر محبتِ الٰہی کے کام میں بہت اضافہ ہوا ، اللہ تعالیٰ نظرِ بد سےمحفوظ فرمائے( آمین )۔ الحمدللہ!حضرت والا دامت برکاتہم بہاول نگر کی خانقاہ اشرفیہ اختریہ کو خانقاہ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچی کی ایجنسی اور فوٹو اسٹیٹ فرماتے ہیں۔(بندہ 2008ء کے اواخر میں حضرت والادامت برکاتہم کی خدمت میں کراچی حاضر ہوا اور حضرت کے حکم پر دوپہرکی نشست میں بندے نے بیان کیا،جس پر حضرت بہت خوش ہوئے اور بہت شاباش دی اور فرمایاکہ پہلے تم میری فوٹو اسٹیٹ تھے،اب تم نے میری پوری اسٹیٹ لے لی۔ الحَمدُللہِ عَلٰی ذٰلِک)اورا ب دوست ’’بہاول نگر‘‘ کو ’’الفت نگر‘‘ کہتے ہیں۔ اسی کو تائب صاحب نے فرمایا ؎ جو ایک ایک کر کے ہم محبت سیکھ لیں ان کی تو رفتہ رفتہ الفت کےنگر آباد ہو جائیں رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ إ إ إ إ