سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
وضو کی دعاؤں کی فضیلت اور حکمت ارشاد فرمایا کہ وضو کے شروع میں جو شخص بِسْمِ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلہِ پڑھے گا تو ایک فرشتہ جب تک یہ باوضو رہے گا اس کے لیے دعا کرتا رہے گا ؎ پھر دورانِ وضو اس دعا کی ترغیب دی گئی:اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ وَوَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْ رِزْقِیْ؎ تو اس دعا میں گناہوں کی معافی مانگی گئی ہے اور مکان کی وسعت کے بعد رزق کی وسعت کی دعا کی گئی ہے۔ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب مکان بڑا ہوگا، تو مہمان زیادہ آئیں گے تو ان کی ضیافت بھی کرنی پڑے گی، اس لیے رزق کی زیادتی مانگنے کا حکم ہوا۔اور وضو کے بعد یہ دعا تلقین فرمائی گئی کہ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ؎ اے اللہ تعالیٰ! ہم کو توبہ کرنے والا بنادے اور ہمیں پاک و صاف کردے یعنی ہمارا ہاتھ جہاں تک پہنچا تووہ جسم ہم نے وضو سے پاک کرلیا، لیکن اے اللہ تعالیٰ! ہمارے دل کو آپ دھو دیجیے، کیوں کہ وہاں تک ہمارا ہاتھ نہیں پہنچ سکتا،کیوں کہ توبہ دراصل طَھَارَۃُ الْاَسْرَارِ مِنْ دَنَسِ الْاَغْیَارِ؎ کا نام ہے یعنی دل کو غیر اللہ سے پاک کرنے کا نام توبہ ہے، پس دل کو آپ پاک کردیجیے۔نظر کی حفاظت ارشاد فرمایا کہ نظر کی حفاظت دل کی حفاظت کی ضمانت ہے ۔ بد نظری سے دل ناپاک ہوجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ پاک ہے ، ناپاک دل میں نہیں آتا ۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ احمقانہ گناہ ہے ،کیوں کہ بد نظری کرنے سے وہ حسین آپ کو مل نہیں جائے گا ، اس لیے بد نظری حماقت ہے یا نہیں ؟ حضرت تھانوی نے ------------------------------