سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
مغرب کے بعد تین تین دفعہ پڑھ لیا جائے،تو ان شاء اللہ! ان بیماریوں سے محفوظ رہے گا اور اس کی برکت سے گناہ چھوڑنے اور نیکی کی بھی توفیق ملے گی۔وہ وظیفہ یہ ہے سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہٖ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ؎ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ کے بارے میں حدیث شریف میں آتا ہے کہ کَنْزٌ مِّنْ کُنُوْزِ الْجَنَّۃِ ؎ جنت کے خزانوں سے ایک خزانہ ہے۔ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جنت دو وجہ سے ملے گی: ۱) ایک گناہ چھوڑنے سے ۔ ۲) اوردوسرے نیکی کرنے سے ۔اس وظیفے کی برکت سے ان دونوں باتوں کی توفیق ہو جاتی ہے، اسی لیے اس کو جنت کا خزانہ فرمایا گیا ۔ حدیث شریف میں آتا جب کوئی بندہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ پڑھتا ہے، تو اللہ تعالیٰ فرشتوں کو اور انبیاء اور رسولوں کی روحوں کو بلا کر فرماتے ہیںأَسْلَمَ عَبْدِیْ وَاسْتَسْلَمَ۔؎ أَسْلَمَ عَبْدِیْکا معنیٰ محدثین نے یہ بیان فرمایاہےاَیْ عَبْدِیْ اِنْقَادَ وَتَرَکَ الْعِنَادَ کہ میرے بندے نے سرِ تسلیم خم کرلیا اور نافرمانی چھوڑدی۔ وَاسْتَسْلَمَکامعنیٰ کیاہےاَیْ فَوَّضَ عَبْدِیْ اُمُوْرَالْکَائِنَاتِ بِاَسْرِہَا اِلَی اللہِ عَزَّوَجَلَّ ؎ کہ میرے بندے نے تمام تر کام اللہ تعالیٰ کے حوالہ کردیے ۔ تو یہ کیا کم نعمت ہے کہ ہم زمین پر لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ پڑھیں اور اللہ تعالیٰ فرشتوں ، انبیاء اور رسولوں کے درمیان ہمارا ذکر فرمائیں ۔دوسرا وظیفہ:سوءِ قضاء سے حسنِ قضاء یہ وظیفہ تقدیر بدل دیتا ہے اور سوءِ قضاء کو حسنِ قضاء میں تبدیل کر دیتا ہے : ------------------------------