سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
مجلس بوقتِ چاشت در خانقاہ ماں باپ، استاد اور شیخ کی خدمت ارشاد فرمایا کہ ماں باپ ،استاد اور شیخ کی خدمت رائیگاں نہیں جاتی، دنیا میں بھی اس کا فیض ملتا ہے، اگرچہ طبعی محبت بھی نعمت ہے، لیکن جو محبت اطاعت کے ساتھ ہوتی ہے اس کا نفع کامل ہوتا ہے ۔ پھر ہنس کر فرمایا کہ مرید کا معنیٰ ہے مفقود الارادہ، اس میں ہمزہ سلب کا ہے یعنی جس کا اپنا کوئی ارادہ نہیں ہوتا ۔فنائے قلب کا معنیٰ فنائے قلب کا معنیٰ ہے طہارت القلب ،طہارت النفس اور طہارت البدن یہی تزکیہ ہے اور طَہَارَۃُ الْقَلْبِ مِنَ الْعَقَائِدِ وَ مِنَ الْاِشْتِغَالِ بِغَیْرِاللہِ کہ دل کو باطل عقیدوں سےاور غیراللہ سے بچانا۔ اور طہارت النفس یہ ہے کہ نفس کو حرام خواہشوں سے موڑنا اور یہ بہت مشکل ہے، اسی کو حضرت پرتاب گڑھی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ؎ کمالِ عشق تو مر مر کے جینا ہے نہ کہ مرنا ہے ابھی اس راز سے واقف نہیں ہے پروانہاہل اللہ سے محبت کی مقدار ارشاد فرمایا کہ ابھی ابھی ایک علمِ عظیم عطا ہوا ہے۔ بخاری شریف میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا ہےاَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَ حُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ؎ اے اللہ تعالیٰ! میں آپ کی محبت مانگتا ہوں اور آپ کے عاشقوں کی محبت مانگتا ہوں ۔تو اس حدیثِ مبارکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی ------------------------------