سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
راہب اور راہبات برما میں سرکاری مذہب بدھ مذہب ہے، وہاں کی اکثریت بدھ مذہب سے تعلق رکھتی ہے ۔ رنگون میں اس کا سب سے بڑا عبادت خانہ ہے، بدھ مذہب میں بہت سے مرد اور عورتیں اپنے کو مذہب کے نام وقف کردیتے ہیں ۔ مرد کلیجی رنگ کی دو چادریں پہنتے ہیں،ایک اوپر اوڑھتے ہیں اور دوسری نیچے باندھتے ہیں۔ سرمنڈاتے ہیں اور پاؤں سے ننگے رہتے ہیں اور ہاتھ میں کشکول لے کر در بدر مانگتے ہیں۔ اسی طرح عورتیں اور لڑکیاں ہیں جو سرمنڈاتی ہیں،تقریباً گلابی رنگ کا لباس پہنتی ہیں اور وہ بھی کشکول لے کر دربدر مانگتی ہیں اور بھیک مانگنا ان کے مذہب میں عبادت سمجھا جاتا ہے ۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ دیکھو مذہب کے نام پر شیطان نے ان کو کیسادھوکا دیا ہے کہ وہ عورت جس کے نان ونفقہ کی ذمہ داری اسلام میں یا تو والدین کے ذمہ ہوتی ہے یا شوہر کے ذمہ ہوتی ہے اس کو ان کے مذہب میں در بدر ٹھوکریں کھانے اور بھیک مانگنے پر مجبور کردیا ۔ اور آپ نے فرمایا کہ ان سرمنڈی عورتوں اور لڑکوں کو بھی نہ دیکھو اور میرا یہ شعر ان ’’راہب‘‘ اور’’راہبات ‘‘کے لیے بہت مناسب ہے ؎ حسن اس کا ہر طرح سالم رہا سر منڈانے پر بھی وہ ظالم رہامجلس بعد نمازِ مغرب در جامع مسجد سورتی اذان و اقامت اور بعض دوسری چیزوں کی اصلاح حضرت شیخ دامت برکاتہم نے مسجد کے کئی اعمال کی اصلاح فرمائی: ۱( ارشاد فرمایاکہ مؤذن کے لیے جائے نماز بچھا کر جگہ مخصوص کرنا درست نہیں۔ ۲( جماعت کے بعد دعا کے لیے مؤذن کا بلند آواز میں اَللّٰہُمَّ آمِیْنَ کہنا اور دعا کے اختتام پر بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ کہنا درست نہیں۔ اسی طرح جن