سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
ہوجاتے ہیں اور اس کی توبہ قبول فرمالیتے ہیں، تو اس پر دعویٰ کرنے والوں کو اس کی طرف سے راضی کردیتے ہیں۔اور انسان کو چاہیےکہ روزانہ تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھ کر تمام اہلِ حقوق کو ایصال ثواب کرے۔اس پر وہ خوش ہوجائیں گےاوردعویٰسےدستبردار ہوجائیں گے۔سلوک کا نچوڑ ارشاد فرمایا کہتصوف اور سلوک کا حاصل اور نچوڑ یہ ہے کہ اپنے نفس کو دشمن سمجھے، ورنہ زندگی گزر جائے گی اور خدا نہ ملے گا اور بغیر خدا کے دنیا سے جاؤگے۔ اور یہ بات کہ نفس دشمن ہے،یہ بات بتانے والے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جملہ خبر یہ کے ذریعے خبر دی ہے : اِنَّ اَعْدٰی عَدُوِّکَ فِیْ جَنْبَیْکَ؎ بےشک تیرا سب سے بڑا دشمن تیرے دونوں پہلوؤں کے درمیان ہے۔ نہ سمجھنے والا اور عمل نہ کرنے والا گدھا ہے،جو اپنے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی بات نہیں مان رہا۔نفس کو دشمن سمجھوگے تو ولی اللہ بن جاؤگے۔ بس اپنے دل میں یہ بات جماؤکہ نفس دشمن ہے اور بدترین دشمن ہے، اس کے خلاف ہمت سے کام لو۔ یہ ہمارا کمینہ پن ہے کہ اپنے کو مجبور خیال کرتے ہیں اور اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مارتے ہیں۔مجالس بروزِ اتوار،12؍نومبر2000ء جانِ جہاں حضرت والا کے سامنے یہ اشعار پڑھے گئے ؎ یاد خدا کی ہر نفس کون ومکاں سےکم نہیں اہلِ وفا کا بوریا تختِ شہاں سے کم نہیں ------------------------------