سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
اَلْاَذَانُ جَزْمٌ وَالْاِقَامَۃُ جَزْمٌ؎ اذانبھی جزم ہےاور اقامتبھی جزم ہے۔یعنی کلمات کے درمیان وصلنہیں ۔ ۴)اور فرمایا کہ نماز میں سلام سامنے سے شروع کر کے دائیں طرف ختم کرے اور پھر سامنے سے شروع کرکے بائیں طرف ختم کیا جائے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مواعظ میں ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ ایک گاؤں کی عورت کے شوہر کا نام رحمت اللہ تھا اور اس کی بیٹی کا نام خاتونہ تھا ۔ پہلے زمانے میں عورتیں بڑی شرم و حیا والی ہوتی تھیں،حیا کی وجہ سے شوہر کا نام نہیں لیتی تھیں۔ جب یہ عورت نماز پڑھتی اور سلام پھیرتی،تو یوں کہتی’’ السلام علیکم خاتونہ کے بابا‘‘ السلام علیکم خاتونہ کے بابا۔ ۵) حضرت شیخ نے بعض احباب کے ہاتھوں میں انگوٹھیاں دیکھ کر فرمایا کہ مرد کے لیے سونا تو بالکل حرام ہے اور چاندی کی انگوٹھی بھی ساڑھے چار ماشے سے کم ہو۔خطبہ اس کے بعد حضرت والا نے خطبۂ مسنونہ اور یہ دو آیات تلاوت فرمائیں: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَنۡ یَّرۡتَدَّ مِنۡکُمۡ عَنۡ دِیۡنِہٖ فَسَوۡفَ یَاۡتِی اللہُ بِقَوۡمٍ یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗ؎ وَ الَّذِیۡنَ اِذَا فَعَلُوۡا فَاحِشَۃً اَوۡ ظَلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ ذَکَرُوا اللہَ فَاسۡتَغۡفَرُوۡا لِذُنُوۡبِہِمۡ ۪ وَ مَنۡ یَّغۡفِرُ الذُّنُوۡبَ اِلَّا اللہُ ۪۟ وَ لَمۡ یُصِرُّوۡا عَلٰی مَا فَعَلُوۡا وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ؎ ------------------------------