سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
وصل کا دن اور اتنا مختصر دن گنے جاتے تھے جس دن کے لیےولایت کا مدار ارشادفرمایا کہاللہتعالیٰ نے اپنی ولایت گناہ چھوڑنے پر رکھی ہے،گناہ چھوٹنے پرنہیں ۔ اگر ایک انسان اندھا ہوجائے تو اسے نظر بچانے پر ایمانی حلاوت نہیں ملے گی،کیوں کہیہ اختیاری نہیں ہے۔نظر کی حفاظت پر ایمانی حلاوت کا وعدہ ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے نظر کی حفاظت پر حلاوتِ ایمانی کا نقد وعدہ کیوں فرمایا ہے ؟ وجہ اس کییہ ہے کہ دل جسم کا بادشاہ ہے، اگر بادشاہ مزدوری کرے تو اس کی اُجرت زیادہ ہوگی، تو نظر کی حفاظت پر دل دکھ اُٹھاتا ہے اور ٹوٹتا ہے، اور حدیث شریف میں ہے:أَنَا عِنْدَ الْمُنْکَسِرَۃِ قُلُوْبُہُمْ؎ کہ میں ٹوٹے ہوئے دلوں کے پاس رہتا ہوں۔ اس لیے حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے پانے والے وہ لوگ ہیں جواوامر کا امتثال اور مناہی سے اجتناب کرنےوالے ہوں وَلَا یَرُوْغُ رَوْغَانَ الثَّعَالِبِ؎ یعنی اللہ تعالیٰ کے راستے میں لومڑیانہ چال چلنے والے نہ ہوں ؎ تیرے حکم کی تیغ سے ہوں میں بسمل شہادت نہیں میری ممنونِ خنجر شہید کافر کی تلوار سے خون آلود ہے اور عاشق اللہ تعالیٰ کے حکم کی تلوار سے خون آلود ہے۔ ------------------------------