سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
چیز سے بڑی محبت ہوتی ہے۔ اغۡفِر کا معنیٰ ہے عیب بھی چھپا دے اور معافی بھی دے دے اور ارۡحَمۡمیں چار نعمتیں عطا فرماتے ہیں:۱۔توفیقِ اطاعت ، ۲۔ فراخئ معیشت ، ۳۔ بے حساب مغفرت ، ۴۔ دخولِ جنت ۔بد نظری کا وبال ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نظر کی حفاظت پرحلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے تو بد نظری پر حلاوت سلب کر لی جائے گی، لہٰذا بدنظری کرکے قرآن شریف کی تلاوت کرے گا تو بے کلی و بے چینی پائے گا۔ پھر فرمایا کہ بد نظری سے تین منٹ کا حرام مزہ ملتا ہے اور ۲۳ گھنٹے اور ۵۷ منٹ عذاب ملتا ہے، جبکہ نظر بچانے پر تین منٹ کی حسرت ملتی ہے اور باقی وقت عیش و عشرت ملتی ہے۔اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا وبال ارشاد فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے ناراض ہوتے ہیں تو مخلوق میں اس کی محبوبیت ختم کر دی جاتی ہے،اس لیے رضا مندی پر سَیَجْعَلُ لَہُمُ الرَّحْمٰنُ وُدًّا؎ کا وعدہ ہے۔ اور جب ناراض ہوتے ہیں تو اس کا عکس کر دیا جاتا ہے،اس شخص کا بولنا ،سننا،قلب وقالب سب بے کیف ہوجاتا ہے۔قوتِ ذائقہ بھی بے کیف ہوجاتی ہے اور پورا عالم بے کیف ہوجاتا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے اپنی رضا مندی کی قیمت بتلائیوَرِضْوَانٌ مِّنَ اللہِ اَکْبَرُ؎ اس میںرِضْوَانٌکی تنوین برائے تقلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تھوڑی سی خوشی بھی بہت عظیم ہے، تو پھر اس اللہ تعالیٰ کی تھوڑی سی ناراضگی بھی عظیم ہے۔گناہ گار کے آنسو کی قیمت ارشاد فرمایا کہ حضر ت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ------------------------------