سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
نظر بازی نہ کرو ، لیلاؤں کاچکر چھوڑ دو مولیٰ خود مل جائے گا۔لَااِلٰہ کی تکمیل ہوئی اور اِلَّااللہ ملا۔ بتاؤ،یہ بھی کوئی مشکل کام ہے؟ کام نہ کرنا مشکل ہے یا کام کرنا ؟ میرے مرشد شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ تو کام نہ کرنے سے ملتے ہیں۔ کون سا کام ؟ جس کام سے مالک ناراض ہو وہ نہ کرو اور مالک کو حاصل کر لو۔ کام نہ کر کے مزدوری لے لو۔ اس زمانے میں جب بے پردگی و عریانی کی فراوانی ہے، چاہے کوئی وظیفہ نہ پڑھو بس نظر بچا لو ولی اللہ ہو جاؤ گے ۔ اسی لیے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یَا اَبَا ہُرَیْرَۃَ اِتَّقِ الْمَحَارِمَ تَکُنْ اَعْبَدَ النَّاسِ؎ تو حرام سے بچ جا ساری دنیا کے عبادت گزاروں سے بڑھ جائے گا۔ ایک آدمی رات بھر عبادت کرتا ہے، دس پارہ تلاوت کرتا ہے،نفلی روزہ بھی رکھتا ہے،خیرات بھی کرتا ہے، لیکن نظر بازی سے باز نہیں آتا،حسینوں کےچکر میں رہتا ہے،یہ وہ شخص ہے جو پیٹرول پمپ سے خوب پیٹرول لیتا ہے،لیکنپیٹرول کی ٹنکی میں سوراخ ہےجس سے سارا پیٹرول گرجاتا ہے، اسی طرح یہ شخص تہجد و تلاوت و ذکر و نوافل سے اپنے دل میں نور تو بھرتا ہے،لیکن حرام نظر کا دروازہ کھول دیتا ہے جس سے سارا نور ضایع ہو جاتا ہے۔ میرے قلب میں اللہ تعالیٰ نے یہ بات ڈالی کہ جو لوگ تقویٰ سے رہتے ہیں سب سے زیادہ عبادت گزار ہیں، چاہے ان کی کوئی نفلی عبادت نظر آئے یا نہ آئے،کیوں کہ گناہ نہ کرنے کی اور اللہ تعالیٰ کو ناراض نہ کرنے کی عبادت ان کی چوبیس گھنٹے کی ہے، ورنہ ایک آدمی کتنی عبادت کرسکتا ہے؟ آٹھ گھنٹے،دس گھنٹے ، لیکن جو چوبیس گھنٹے اللہ تعالیٰ کو ناراض نہ کرنے کی عبادت کر رہاہے اس کاکون مقابلہ کر سکتا ہے؟نظر کی حفاظت ارشاد فرمایا کہ نظر کی حفاظت کرو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : قُلْ لِّلْمُوْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِھِمْ ؎ ------------------------------