سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
پورے عالم کا مرکز ہےاور متوسلین اور طالبین افریقہ ، امریکا ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی، برما ، بنگلہ دیش ، انڈیا،افغانستان، ایران، کینیڈا ، سعودی عرب ، عرب امارات وغیرہ سے اور پاکستان کے مختلف علاقوں سے اصلاح و تزکیہ کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور حضرت کی صحبت وارشاداتِ عالیہ سے مستفید ہوکر فائز الحرام واپس ہوتے ہیں،خصوصاً بڑے بڑے اہل علم پورے عالَم سے حضرت اقدس مدظلہ سے منسلک ہو کرعلم حقیقی اور کیفیاتِ احسانیہ کے ساتھ اپنے قلوب کو منور کرتے ہیں ۔ اس خانقاہ کی ایک شاخ سندھ بلوچ سوسائٹی کراچی میں قائم کی گئی ہے، جہاں ہر اتوار کو فجر کے بعد حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ کا بیان ہوتا ہے اور گاہے گاہے حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ وہاں چند روز کے لیے سالکین کے ہمراہ قیام بھی فرماتے ہیں وہیں ایک نہایت وسیع اور خوبصورت مسجد سات آٹھ سال پہلے تعمیر ہوچکی ہے اور اب ایک جامعہ اشرف المدارس کے نام سے اور ایک مدرسۃالبنات زیر تعمیر ہے۔ اللہ تعالیٰ تعمیر کاغیب سے سامان فرما کر حضرت والا کو مسرور فرمادے اور قیامت تک صدقہ جاریہ بنائے(آمین ) الحمدللہ! اب دونوں ادارے تعمیر شدہ ہیں، بلکہ کثرتِ شائقینِ علم کی وجہ سے ان کی توسیع کی جارہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت اقدس دامت برکاتہم العالیہ کو اولاد کی طرف سے بھی خوش بختی سے نوازا ہے۔حضرت کے اکلوتے صاحبزادے حضرت مولانا حکیم محمد مظہر صاحب دامت فیوضہم بھی محی السنہ حضرت شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ ا للہ علیہ کے خلیفہ ہیں اور شیخ التفسیر حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردِ خاص ہیں اور اشرف المدارس کا تعلیمی انتظام وانصرام بڑی خوش اسلوبی سے چلا رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے انہیں بھی دردِ عشق اور سوز و غم کے وافر حصہ سے نوازا ہے ۔خدمتِ خلق اللہ والوں کا ہمیشہ سے مخلوق کا ناطہ خالق سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ خدمتِ خلق بھی ان کا خاصہ رہا ہے۔ حضرت مولانا محمد مظہر میاں صاحب نے حضرت والا کی