سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
حیض روک دیتے ہیں ، اس سے بچے کے اعضا بنتے ہیں، اسی لیے نو مہینہ تک حیض نہیں آتا، مگر بچے کے منہ میں اللہ تعالیٰ اس حیض کو نہیں جانے دیتے، ایک دوسری رگ لگا دیتے ہیں جو پیدایش کے بعد کاٹی جاتی ہے جس کو اردو میں نال کہتے ہیں۔ امام فخر الدین رازی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ماں کا حیض منہ کے راستہ سے اس لیے نہیں جانے دیا تاکہ جس منہ سے اس بندے کو اللہ تعالیٰ کا نام لینا ہے اس منہ میں حیض کا گندہ خون داخل نہ ہو۔ تو جس منہ کو اللہ تعالیٰ نے ماں کے پیٹ میں گندگی سے بچایا اس منہ کو سگریٹ بیڑی پی کر گندا اور بدبودار کرنا مناسب نہیں ۔ظاہر کی اہمیت ارشاد فرمایا کہ اگر رنگون کے اخبارات اورریڈیو اعلان کر دیں کہ ایک بہت بڑے ولی اللہ آئے ہیں، ان کی دعا بہت مقبول ہوتی ہے، جو کسی مصیبت میں ہو جا کے دعا کرالے۔ لوگ دعا کرانے گئے ،دیکھا داڑھی صاف اور سگریٹ پی رہے ہیں،تو بتایئے لوگ کیا کہیں گے کہ یہ ولی اللہ ہے یا شیطان؟ تو اولیاء اللہ کا ایک ظاہر اور اسٹرکچر اور وضع ہے ۔ ماں کے پیٹ میں پہلے شکل بنتی ہے روح بعد میں آتی ہے ۔ اگر گدھی کا پیٹ ہے تو پہلے گدھے کا اسٹرکچر تیار ہوتا ہے پھر اس میں گدھے کی روح آتی ہے۔ اگر انسان ہے تو ماں کے پیٹ میں انسان کا ڈھانچہ اور اسٹرکچر بنتا ہے پھر اللہ تعالیٰ اس میں انسان کی روح ڈالتا ہے۔ معلوم ہوا کہ شکل پہلے بنتی ہے روح بعد میں آتی ہے ، لہٰذا پہلے اللہ والوں کی شکل بنا لو تو اللہ والوں کی روح بھی ہم سب کو نصیب ہو جائے گی اور سب کو معلوم ہے کہ اللہ والوں کی شکل و صورت اوروضع قطع وہی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی ۔سمندر میں پچاس فیصد نمک کیوں ہے ؟ ارشاد فرمایا کہ دوسروں کی ماں بہنوں کو نہ دیکھو، اس سے تمہیں چین نہیں ملے گا۔ صاحبِ قونیہ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ