سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
اور شریعت کا نفاذ مطلوب ہے۔پھر اللہ تعالیٰ نے اسلام میں شمسی تاریخیں ختم کرکے قمری تاریخیں رائج فرما دیںاور رازیہ ہے کہ چاند کی وجہ سے ہر زمانے میں نور ملتا ہے،لہٰذا ہر زمانے میں حج ، روز ے وغیرہ آتے رہتے ہیں۔ پھر ہنس کر فرمایا کہ مسلمان محترم ہے اس لیے اس کا سال بھی محرم سے شروع ہوتا ہے اور کافر جانور ہے تو اس کا سال بھی جانوری(جنوری) سے شروع ہوتا ہے۔سورج کا قرب ا ورچاند ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے سیارہ عطارد کو چاند نہیں دیا،کیوں کہ وہ سورج کے قریب ہے اور وہ ہر وقت روشن رہتا ہے۔ معلوم ہوا کہ جو سورج کے قریب ہوں گے ان کو چاند کی ضرورت نہیں۔ تو جو اللہ والے قرب کا سورج لیے ہوئے ہیں انہیں چاندوں کی ضرورت نہیں۔جوانی کی بیعت ارشاد فرمایا کہکوئی جوانی میں مجھ سے مرید ہو تو میں بہت خوش ہوتا ہوں،کیوں کہ میں بھی ۱۷ سال کی عمر میں مرید ہو ا تھا۔ پھر بخاری شریف کی حدیث میں جن سات شخصوں کے بارے میں قیامت کے دن عرش کا سایہ ملنے کی بشارت ہے، ان میں ایک وہ نوجوان بھی ہے جو اپنی نوجوانی اور جوانی کی مستیاں اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرماں برداری میں فنا کر دیتا ہے ۔قرض لینا دینا ارشاد فرمایا کہقرض لینا جائز ہے اور ثابت ہے، بھیک نہ مانگے، لیکن تھوڑا تھوڑا لوگوں سے لے تاکہ بوجھ نہ بنے۔ اور حضرت حکیم الامترحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ قرض اس قدر زیادہ نہ دو کہ دل پر اثر ہوجائے۔معیتِصالحین خطبۂ مسنونہ کے بعد حضرت والادامت برکاتہم نےوَکُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ