سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
وہی کرتا ہے جس کے دل میں ایمان اور تعلق مع اللہ کی دولت ہوتی ہے،اور جس کے گھر میں تالا نہ لگا ہو یہ دلیل ہے کہ اس کے گھر میں مال نہیں ہے۔ جو بدنظری کرتا ہے یہ دلیل ہے کہ اس کے دل میں نسبت مع اللہ کا مال زیادہ نہیں ہے، ورنہ آنکھوں پر حفاظتِ نظر کا تالا مضبوط لگاتا۔توفیقِ غضِ بصر دلیل دولت نسبت مع اللہ ہے اور اس کی توفیق نہ ہونا دلیل ہے کہ اس کا تعلق مع اللہ بہت کمزور ہے، جیسی محبت ہونی چاہیے ویسی نہیں ہے،ایمان تو ہے لیکن بہت ضعیف ہے،ابھی نفس اس کو اللہ تعالیٰ سے زیادہ پیارا ہے ۔خلافِ شرع مونچھوں کا وبال ارشاد فرمایاکہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب الدر المنثور میں ایک حدیث نقل کی ہے۔ حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ اے ایمان والو! مونچھیں نہ رکھو، ورنہ تمہاری بیویاں زنا میں مبتلا ہو جائیں گی۔ اس کا راز یہی ہے کہ بڑی مونچھوں سے عورتوں کو نفرت پیدا ہوجاتی ہے ۔اہل اللہ کی محبت سے زیارت دلیلِ ولایت ارشاد فرمایاکہ اگر کوئی گناہ گار کسی اللہ والے کو دیکھ کر خوش ہو اور اسے محبت کی نظر سے دیکھے،تو یہ دلیل ہے کہ یہ کسی زمانے میں اللہ والا ہونے و الا ہے۔ فرمایا کہ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مثنوی شریف میں ایک واقعہ نقل کیا ہے کہ حکیم جالینوس صبح کوٹہل رہا تھا اسے ایک پاگل ملا اور حکیم کو دیکھ کر زور سے ہنسا اور خوش ہوا۔ حکیم جالینوس نے ٹہلنا موقوف کیا اور جلدی سے اپنے دوا خانہ میں پہنچا اور اپنے نوکر سے کہا پاگل پن کی دوا لاؤ اور مجھے پلاؤ۔ نوکر نے کہا کہ حضور آپ کو پاگل پن نہیں ہے پھر آپ یہ دوا کیوں کھا رہے ہیں؟ اس نے کہا کہ آج ایک پاگل مجھے ملا اور مجھے دیکھ کر وہ خوش ہوا،یہ دلیل ہے کہ میں بھی کچھ پاگل ہوں،کچھ اثرات پاگل پن کے میرے اندر موجود ہیں جس کی وجہ وہ اپنے ہم جنس کو دیکھ کر خوش ہوا۔ حضرت نے فرمایا کہ جو گناہ گار اللہ والوں کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے یہ دلیل ہے