سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلَاءِ وَدَرْکِ الشَّقَاءِ وَسُوْءِ الْقَضَاءِ وَشَمَاتَۃِالْاَعْدَاءِ؎ جَھْدِ الْبَلَاءکی دو شرح کی گئی ہیں:۱)ایسی مصیبت جس میں موت کی تمنا ہونے لگے۔ ایسی مصیبت سے اللہ تعالیٰ بچائے۔ ۲)اور دوسری شرح عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمائی کہ قِلَّۃُ الْمَالِ وَکَثْرَۃُ الْعِیَالِ مال کم ہو اور اہل و عیال زیادہ ہوں۔؎بال بچوں کے ساتھ مال کی ضرورت دورانِ بیان یہ آیت تلاوت فرمائی: فَقُلۡتُ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّکُمۡ ؕ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًا ﴿ۙ۱۰﴾ یُّرۡسِلِ السَّمَآءَ عَلَیۡکُمۡ مِّدۡرَارًا ﴿ۙ۱۱﴾ وَّ یُمۡدِدۡکُمۡ بِاَمۡوَالٍ وَّ بَنِیۡنَ...الخ ؎ اور فرمایا اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْمیں استغفار کا حکم دے کر جن نعمتوں کا وعدہ فرمایا ہے اس میں مال کو مقدم فرمایاہے اولاد پر اور اس لیے مقدم فرمایا کہ کہیں میرے بندے گھبرا نہ جائیں کہ جب مال نہ ہو گا توا ولاد کو کیسے پالیں گے! اور نبی کتاب اللہ کے اسلوب ہی کی تقلید کرتا ہے، اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو جودعا دی تھی،اس میں فرمایا تھا:اَللّٰھُمَّ بَارِکْ فِیْ مَالِہٖ وَ وَلَدِہٖ؎ اے اللہ تعالیٰ! برکت فرما اس کے مال میں اور اس کی اولا د میں۔ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی مال کی پہلے دعا دی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات کلام اللہ سے مقتبس ہوتی ہے۔ اسلوبِ نزول کی رعایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ۔ ------------------------------