سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
فرمایاکہ یہ شکر ذریعۂ قرب ہے اور کبرذریعۂ بعد ہے، اس لیے شکر اور کبر جمع نہیں ہوسکتے،کیوں کہ تشکر سببِ قرب ہے اور تکبر سببِ بُعد ہے اور قرب اور بعد میں تضاد ہے اور اجتماعِ ضدین محال ہے، لہٰذا شکر کرنے والا متکبر نہیں ہو سکتا اور متکبر انسان شکر گزار نہیں ہو سکتا۔اس کے بعد جہاز میں سوار ہو گئے اور تھائی ایئر لائنز کا جہاز رات۱۲ بجکر ۲۵ منٹ پر کراچی سے بنکاک ( تھائی لینڈ ) کے لیے روانہ ہوا ۔بنکاک (تھائی لینڈ ) ایئر پورٹ پر حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں کہ جب انسان کا تعلق اللہ تعالیٰ کے ساتھ مضبوط ہو جاتا ہے، تو مخلوق اس کی نظر میں کالمعدوم ہو جاتی ہے اور وہ مخلوق کے تاثر سے باہر آجاتا ہے ؎ اس کے جلوؤں کی تجلی دل میں جب لہرائے ہے سارے عالم کا تماشا بے قدر ہو جائے ہے خالقِ حسنِ بتاں سے پردہ جب اٹھ جائے ہے گرمی حسنِ بتاں پھر سرد کیوں پڑ جائے ہے چناں چہ اس کا مشاہدہ بندے نے بنکاک ایئر پورٹ پر کیا جب جہاز6:45پر تھائی لینڈ کے مقامی وقت کے مطابق بنکاک پہنچا۔ بنکاک میں تقریباًدو گھنٹے کے بعد رنگون کے لیے دوسرا جہاز روانہ ہونا تھا۔حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ اور احباب انتظار گاہ میں تشریف لے گئے،وہاں پر بیٹھنے کے لیے کرسیوں کا انتظام تھا۔ کچھ لوگ پہلے سے موجود تھے۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ میرےلیے نیچے لیٹنے کاانتظام کر دو۔چناں چہ اس ہال نما کمرہ کے ایک طرف چادر بچھا دی گئی اور حضرت لیٹ گئے اوراحباب حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت میں مشغول ہو گئے ۔ آہستہ آہستہ پورا ہال بھر گیا جن میں مختلف رنگ ونسل اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین شامل تھے۔ حضرتِ اقدس دامت برکاتہم العالیہ پر ذرا بھی اس ماحول اور مخلوق کا اثر نہ تھا جبکہ ہم