سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
اللہ والوں کی قیمت ارشاد فرمایا کہمیرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ولی اللہ کا جسم تو عام لوگوں کی طرح ہوتا ہے،لیکن ا س کے دل میں جو محبتِ الٰہی کا موتی ہوتا ہے اس کی وجہ سے اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ لکڑی کے ایک بکس میں دس بچوں کے پیشاب پاخانے کے کپڑے رکھے ہیں اور لکڑی کے اسی جیسے بکس میں دس کروڑ کا موتی رکھا ہے،تو کیا دونوں بکسوں کی قیمت ایک جیسی ہو گی؟ اہل اللہ کے جسم میں ایک دل ہے جس میں تعلق مع اللہ کا قیمتی موتی ہوتا ہے،اس کی وجہ سے ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے پیارے ہو جاتے ہیں، لہٰذا گناہوں کو چھوڑ دو حرام کام چھوڑ دو اور ولی اللہ بن جاؤ۔ ان مرنے گلنے سڑنے والی لاشوں کی خاطر اپنے مولیٰ کو نہ چھوڑو۔ مولیٰ پر فدا ہو جاؤ۔ اس زمانے میں لیلاؤں سے نظر بچا لو،قسم کھا کر کہتا ہوں ساری لیلاؤں کا نمک اللہ تعالیٰ دل میں ڈال دے گا اور ناپاکی بھی نہ ہوگی، لیکن دل رشکِ لیلائے کائنات ہو گا۔ ساری بادشاہت کا نشہ اللہ تعالیٰ دل میں ڈال دے گا۔دونوں جہاں کی لذتوں سے بڑھ کر مزہ دل میں اللہ تعالیٰ ڈال دے گا ۔ میر ا شعر ہے ؎ وہ شاہِ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے اور خواجہ صاحب فرماتے ہیں ؎ خدا کی یاد میں بیٹھے جو سب سے بے غرض ہو کر تو اپنا بوریا بھی پھر ہمیں تختِ سلیماں تھاکام نہ کرنے پر اُجرت ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ کوئی فیکٹری والا بغیر کام کے اُجرت نہیں دیتا،لیکن اللہ تعالیٰ