سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
ہے، ایک لمحے کو غیبوبت نہیں ہوتی، لیکن یہ مقام بہت دنوں کے بعد حاصل ہوتا ہے۔ ہمارا کام کوشش کرنا ہے ،اس کے لیے سردھڑ کی بازی لگادینی چاہیے ۔اجتماعی ذکر کا ثبوت حدیث شریف کی روشنی میں حضرت والا نے اجتماعی ذکر کا ثبوت ان احادیث شریفہ سے پیش کیا : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: یَقُوْلُ اللہُ تَعَالٰی: اَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِیْ بِیْ وَاَنَا مَعَہٗ اِذَاذَکَرَ نِیْ، فَاِنْ ذَکَرَنِیْ فِیْ نَفْسِہٖ ذَکَرْتُہٗ فِیْ نَفْسِیْ وَاِنْ ذَکَرَنِیْ فِیْ مَلَاءٍ ذَکَرْتُہٗ فِیْ مَلَاءٍ خَیْرٍ مِنْہُمْ، وَاِنْ تَقَرَّبَ اِلَیَّ شِبْرً اتَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ ذِرَاعًاوَاِنْ تَقَرَّبَ اِلَیَّ ذِرَاعًاتَقَرَّبْتُ اِلَیْہِ بَاعًاوَاِنْ اَتَانِیْ یَمْشِیْ اَتَیْتُہٗ ھَرْ وَلَۃً؎ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ حق تعالیٰ شانہٗ ارشاد فرماتے ہیں کہ میں بندے کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں جیسا کہ وہ میرے ساتھ گمان رکھتا ہے۔ اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں ا س کے ساتھ ہوتا ہوں، اور اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو دل میں یاد کرتا ہوں اور اگر وہ میرا مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتر یعنی فرشتوں کے مجمع میں (وہ معصوم اوربے گناہ ہیں ) تذکرہ کرتا ہوں اور اگر بندہ میری طرف ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے،تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھتا ہے ،تو میں دو ہاتھ ادھر متوجہ ہوتا ہوں اور اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَاَبِیْ سَعِیْدٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اَنَّھُمَا سَمِعَا عَنْ رَسُوْلِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَنَّہٗ قَالَ:لَا یَقْعُدُ قَوْمٌ یَّذْکُرُوْنَ اللہَ اِلَّا ------------------------------