سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
ان میں شیخ کا فیض جذب کرنے کی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔ولی اللہ اور نفس ارشاد فرمایا کہاللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہمارے ولی وہ ہیں جو نفس کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکتے، بلکہ شیر بنتے ہیں۔نفس کس کو کہتے ہیں؟ حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا انسان کی مرغوباتِ طبعیہ غیر شرعیہ نفس کہلاتی ہیں۔ جو لوگ عبادت تو کرتے ہیں اور گناہ سے نہیں بچتے،وہ کولہو کے بیل ہیں، اللہ تعالیٰ کی دوستی اور نسبت مع اللہ حاصل نہیں کرسکتے۔ انہوں نے ساری کمائی یوں ہی لٹائی۔ اکبر الٰہ آبادی مرحوم نے کیا خوب کہا ہے ؎ خلافِ شرع شیخ تھوکتا بھی نہیں اندھیرے اجالے مگر چوکتا بھی نہیں دور سے حسینوں کو دیکھ کر ڈرنا تقویٰ کی علامت ہے۔ جہاں دولت ہو وہاں تالا لگایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ولی اپنی آنکھوں پر تالے لگائے رکھتے ہیں۔ اگر کوئی آنکھ کی حفاظت نہیں کررہا تو اس نے دولت پانے کی جگہ دو لات کھا رہا ہے۔ میں ان سے خطاب کررہا ہوں جو ولی اللہ بننے کی فکر میں ہیں۔یہ ولایت کاکورس پڑھایاجارہا ہے۔گناہ کی علامت ارشاد فرمایا کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گناہ کی دو علامتیں بیان فرمائی:۱۔ مَا حَاکَ فِیْ صَدْرِکَجس سے دل میں کھٹکاور پریشانی پیدا ہوجائے یہ دلیل ہےکہ یہ منکر ہے،ورنہ معروف سے کھٹک پیدا نہیں ہوتی۔ ۲۔ وَکَرِھْتَ اَنْ یَّطَّلِعَ عَلَیْہِ النَّاسُ؎ اور مخلوق کے جاننے سے پریشانی رہے۔ اختر عرض کرتا ہے کہ جب نفس کوئی کام کا تقاضا کرے تو کہو کہ میں دوستوں سے مشورہ کرلوں اور دعا ------------------------------