سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
کیمیا کی حقیقت حضرت والا کے سامنے یہ شعر پڑھا گیا ؎ تیرے دست کرم کی کیمیا تاثیر کیا کہیے کسی ذرہ کو تیرا دم میں خورشید وقمر کرنا اس پر ارشاد فرمایا کہ کیمیا کی حقیقت کیا ہے ؟ حضرت مولانا شاہ فضل رحمٰن گنج مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس کیمیا گر آتے تھے، جہاں حضرت وضو فرماتے تھے وہاں جو سبزہ اُگ آتا وہ لے جاتے اور تانبے کے ساتھ ملاتے تو سونا بن جاتا۔ حضرت اکثر استغراق میں رہتے تھے۔ ایک دن استغراق سے ہوش آیا تو خادم سے پوچھا کہ یہ کیمیا گر کیوں آئے ہیں؟ تو خادم نے ساری بات بتلائی۔ حضرت والا نے فرمایا کہ انہیں بلاؤ۔جب وہ آگئے تو انہیں سخت ڈانٹا اور فرمایا کاش کہ تم خوفِ خدا سے دل کو پگھلا کر اس پر اللہ والوں کا رنگ ڈال دو،پھر دیکھودل کیا سونا بنتا ہے ۔ ایک بزرگ جارہے تھے،کسی نے پوچھا کہ شاہ صاحب!آپ کے پاس کتنا سونا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا ؎ بخانہ زرنمی دارم فقیرم ولے دارم خدائے زرامیرم میرے گھر میں کوئی سونا نہیں، میں ایک فقیر آدمی ہوں، لیکن میرے پاس خالق زر ہے، اس لیے میں بہت امیرہوں۔ اسی کو حضرت خواجہ مجذوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ؎ ناچیز ہیں ہم لیکن بڑی چیز ہیں ہم اک ہستیٔ مطلق کی دیتے ہیں خبر ہممجالس بروز جمعۃالمبارک،17؍نومبر2000ء تقویٰ ،ولایت اور معیتِ صادقین حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہےیٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا