سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
بعد زیادہ بلند مقام پر پہنچ گئے،کیوں کہ راہِ ندامت سے بہت تیز چلے اور ایسا استغفار دردِ دل سے کیا کہ بڑے بڑے لوگ اس مقام کو نہ پاسکے۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہےاَلتَّآئِبُ حَبِیْبُ اللہِ؎ اب یہ محبوب ہوگیا ۔اب شاہ کے محبوب کو کوئی حقیر سمجھے ،تو گردن ناپی جائے گی اور اس کا مواخذہ ہوگا ۔مجلس بعد نمازِ عشاء حضرت والا کے سامنے یہ شعر پڑھا گیا ؎ اپنی خواہشات کے خون سے اے دل شمع ایمان کی جلائی ہے اس پر ارشاد فرمایا کہ ایمان کے چراغ میں کونسا تیل جلتا ہے؟ اس چراغ کا تیل ناجائز خوشیوں کا خون ہے، لہٰذا اس راہ میں وہ آئے جو اپنی خوشیوں کا تیل جلاسکیں۔استاذ الحدیث حضرت مولانا منظور احمد صاحب مدظلہٗ کی آمد جامعہ خیر المدارس کے استاذ الحدیث حضرت مولانا منظور احمد صاحب حاضرِ خدمت ہوئے اور حضرت والا کی خدمت میں اشعار پیش کیے۔جگر مراد آبادی کا کلام حضرتوالادامتبرکاتہمکےایکعزیز ہندوستانسے تشریف لائے ہوئے تھے،انہوں نے جگر مراد آبادی کا کلام بڑے درد وسوز اور جگر صاحب کی زبان ولہجے میں پیش کیا ؎ دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد ------------------------------