سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
سائے تلے ہو گا جس کا دل مساجد سے لٹکا ہو ا ہو گا۔جب گھر سے لٹکے گا تو گھر والے کے ساتھ کس قدرتعلق ہوگا، لہٰذا اللہ والوں کے ساتھ جڑجاؤ۔ شیخ کی خدمت اللہ تعالیٰ کی خدمت ہے۔ مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ شیخ کو دیکھنا گویا اللہ تعالیٰ کو دیکھنا ہے،یہ باتیں انہیں سمجھنا آسان ہے جو عشقِ مجازی کی چوٹ کھا چکے ہیں یا اس کا ذوق رکھتے ہوں پھران کا عشق عشقِ الٰہی میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔حضرت میر عشرت جمیل صاحب کا بندہ کے بارے میں حسنِ ظن حضرت میرعشرت جمیل صاحب نے بندہ سے فرمایا کہ آپ کی مثال تو اس شعر کی ہے ؎ لِیْ حَبِیْبٌ اَنَّہٗ یَشْوِی الْحَشَا لَوْ یَشَاءُ یَمْشِیْ عَلٰی عَیْنِیْ مَشَا میرا ایک دوست ہے جو میرے دل کو جلاتا ہے۔ اگر وہ میری آنکھوں پر چلنا چاہے تو چل سکتا ہے ۔مجلس در رمنا پارک بوقتِ چاشت رمنا پارک ڈھاکہ کا بڑا مشہور اور مرکزی پارک ہے۔ کئی ایکڑوں پر پھیلا ہوا ہے۔ نہایت خوبصورت ہے۔ بڑے نایاب قسم کے پودے اور درخت اس میں اگائے گئے ہیں۔ فجر کے بعد تفریح کرنے والوں کی بہت بڑی تعداد وہاں سیروسیاحت کرتی ہے۔ حضرت والادامت برکاتہم بھی ڈھاکہ کے قیام کے دوران کبھی کبھی مع احباب تشریف لے جاتے تھے اور وہاں گھنے درختوں کے سائے میں سبزہ پر چٹایاں بچھا دی جاتی تھیں اور حضرت والادامت برکاتہم کرسی پر تشریف فرما ہوجاتے تھے۔ سالکین کی بہت بڑی تعداد جمع ہو جاتی تھی۔بروز بدھ ۲۵ ؍ فروری ۱۹۹۸ء جب پہلی مرتبہ پارک میں تشریف لے گئے، تو اس مجلس میں حضرت والا دامت برکاتہم نے جو قیمتی باتیں ارشاد فرمائیں وہ حاضرِ خدمت ہیں: