سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
جب بھی گھر آتے تو اس سے اپنی ضرورت پوری کرتے، کثرتِ جماع او ر کثرتِ غسل کی وجہ سے اس کی ہڈیوں میں ٹھنڈ بیٹھ گئی جس سے اس کو تپ دق ہوگئی اور کچھ عرصہ بعد انتقال ہوگیا۔ پھر فرمایا جب حسنِ حلال اتنا قاتل ہے تو حسنِ حرام کتنا قاتل ہوگا۔مجلس بعد نمازِ مغرب در خانقاہ ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب جسمانی بیماری ہوتی ہے تو چھوٹے ڈاکٹر سے بھی علاج کرواتے ہیں،اسی طرح روح کا مسئلہبھی ہے، اگر اس کے علاج کے لیے بڑا ڈاکٹر نہ ملے تو چھوٹے ڈاکٹرسے ہی علاج کروالو۔مولانا جلال الدین رومی فرماتے ہیں کہ اگر بڑا عالم نہ ملے تو کم درجے کا ہی چراغ جلا لو،اس سے بھی روشنی بڑھ جائے گی۔ پھر فرمایا کہ عزت کے لیے اللہ والے کا دامن نہ پکڑو بلکہ ربّ العزت کے لیے پکڑو، باقی تو بلانیت مل جائے گا ۔انگریزی میں معمولات حضرت والا دامت برکاتہم نے جنوبی افریقہ سے آئے ہوئے ایک عالم کو انگریزی میں شام کے معمولات بیان کرنے کا حکم فرمایا،چناں چہ انہوں نے انگریزی میں معمولات بیان کیے۔ اس پر حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ میں نے یہ سبق حضرت خواجہ مجذوب رحمۃ اللہ علیہ سے لیا ہے کہ جب وہ انسپکٹر آف سکولزبنے، تو اپنی موٹر پر علماء کو بٹھلا کر شہرکا چکر لگایا،تو کسی نے کہا کہ آپ یہ چکر کیوں لگا رہے ہیں ؟ تو انہوں نے کہا کہ مسٹروں کو دکھلارہا ہوں کہ مولویوں کے پاس بھی موٹر ہے۔قبولیتِ دعا کا ایک عمل ارشاد فرمایا کہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ حرام خور کی دعا قبول نہیں ہوتی۔ اس حدیث کے پیش نظر میرے شیخ حضرت مولانا پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عمل ارشاد فرمایا کہ کسی دریا یا نہر میں کمر کے برابر چلے جاؤ اور پانی بھی پی لو، تو