سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
نفس کو حلال مزہ دینا ارشاد فرمایا کہ نفس کو حلال مزہ دو،ورنہ یہ زنجیریں توڑ دے گا۔ اچھے اور رومانٹک الفاظ سے بہلاؤ، اچھا کھلاؤ پلاؤ، دوستوں میں چائے پیو اور پلاؤ،سلوک آسانی سے طے ہوجائے گا۔ انا کو فنا کرو، جو شیخ کہے اس کی اتباع کرو۔ پھر حضرت والا نے یہ شعر پڑھا ؎ میر مرے دلِ شکستہ میں جام و مینا کی ہے فراوانیتقاضائے شدید پر صبر کا انعام ارشاد فرمایا کہ تقاضا شدید ہوگا تو صبر بھی شدید ہوگا،جب صبر شدید ہوگا تو اللہ تعالیٰ کی معیتِ خاصہ بھی شدید نصیب ہوگی۔اور معیت کلی مشکک ہے، ہر ایک کے ساتھ الگ ہوتی ہے ۔جو معیت پیغمبروں کے ساتھ ہوتی ہے وہ صدیقین کے ساتھ نہیں ہوتی۔ میرے شیخ پھولپوریرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تعلق مع اللہ کلی مشکک ہے، سجدہ میں اور رکوع میں اور نماز میں اور حج میں اور ہر عبادت میں الگ ہے اور نظر بچانے پر الگ ہے، اورنظر بچانے پر ایسی تجلیات اترتی ہیں کہ انسان خود محسوس کرتا ہے۔ حضرت حکیم الامت تھانویرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نفس کو جس قدر تقویٰ میں غم پہنچتا ہے اسی قدر اس کی روح میں نور آتا ہے ۔شیخ اور مرید کی مثال ارشاد فرمایا کہ اپنے شیخ کو یوسف روحانی سمجھو اور خود کو یعقوب روحانی سمجھو، اور آہ و زاری کرو اور شیخ کے سامنے اپنا وجود ختم کردو۔ حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ نبی کریمصلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر رضی اللہ عنہہوتا، ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام نہیں لیا،اس لیے