سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ دوسروں سے کراؤ، ان کی زبان تمہارے حق میں پاک ہے ۔ حضرت والا نے رو کر فرمایا کہ میرا دل چاہتا ہے کہ میرے سمیت مجمع کا ہر ساتھی ابدال میں سے ہوجائے ۔مجلس کا ادب مجلس میں بعض غیر ملکی مہمان آئے ہوئے تھے جو پیچھے بیٹھے ہوئے تھے،تو حضرت والا نے انہیں آگے بلایا اور مقامی بعض ساتھیوں کو پیچھے کردیا۔ اس پر ارشادفرمایا کہ پیچھے ہونے والوں کے لیے قرآنِ مجید میں بڑی بشارت ہے۔ چناں چہ ارشادِ ربانی ہے: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا قِیۡلَ لَکُمۡ تَفَسَّحُوۡا فِی الۡمَجٰلِسِ فَافۡسَحُوۡا یَفۡسَحِ اللہُ لَکُمۡ ۚ؎ اے ایمان والو! جب تم سے کہا جائے کہ مجلس میں کشادگی پیدا کرو تو کشادگی کیا کرو، اللہ تعالیٰ تمہارے لیے کشادگی پیدا فرمائیں گے۔ یہ آیت بڑے صحابہ رضی اللہ عنہم کی آمد پر اُتری اور غیر افضل صحابہ کو افضل صحابہ کے ادب کا مکلّف بنایا گیا ۔مجالس بروزِبدھ،6؍دسمبر2000ء صو فیائے کرام کا ذوق ارشاد فرمایا کہ ایک ذوقی بات کہتا ہوں کہ جوتے شمالاً جنوباً رکھنے چاہیے ۔ قبلہ کی جانب نہ رکھے، کیوں کہ یا تو اگلا حصہ قبلہ کی جانب ہوگا یا پچھلا حصہ،یہ خلافِ ادب ہے، لیکن یہ ذوقِ صوفیا ہے۔ اگرکوئی اس پر عمل نہ کرے تو نکیر جائز نہیں، ------------------------------