سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
جن کی تعداد پانچ تھی، اور ایک دفعہ مٹی کا ڈھیلا پیش کیا،تاکہ استنجا میں استعمال کرسکیں۔ اور ارشاد فرمایا کہ ہدیہ کا ادب یہ ہے کہ اس کو پہلی ملاقات میں پیش کیا جائے، تاکہ قیا م کے دوران فیوض و برکات میں اضافہ ہو۔عاشقوں کا مقام ارشاد فرمایا کہ دنیا میں جہاں بھی رہو اللہ تعالیٰ کے عاشقوں میں رہو جس شہر میں جاؤ وہاں کسی اللہ والے کو تلاش کرو اور اس کے پاس رہو۔اتنی بڑی نعمت ہے کہ جب اہلِ مکہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ستایا،تو اللہ تعالیٰ نے ناقدروں سے چھین کر عاشقوں کو دے دیا اور مدینہ شریف ہجرت کا حکم ہوا۔ اللہ تعالیٰ تو قادر تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں کو ختم کردیتا لیکن دکھلانا تھا کہ عاشقوں کا کیا مقام ہے۔ پھر مکہ فتح ہونے کے بعد بھی عاشقوں کے پاس مدینہ رہنے کا حکم دیا اور پھر مدینہ شریف ہی سے پورے عالم میں اسلام پھیلا۔بیوی سے محبت بیوی سے محبت میں مجنوں کا کردار ادا کیا کرواور شرعی احکام میںاَلرِّجَالُ قَوّٰمُوۡنَ عَلَی النِّسَآءِ رہو اور اللہ تعالیٰ کی محبت کو غالب رکھو۔حج کے لیے بھیک مانگنا ارشاد فرمایا کہ بھیک مانگ کر حج کرنا جائز نہیں۔ اگر خواب میں دیکھ بھی لے اور غیبی اشارہ بھی ہوجائے، تو مالداروں کے سامنے ذکر کرنا جائز نہیں۔کتنے اولیاء اللہ بغیر حج کے مر گئے۔ قیامت کے دن کتنے حاجی پاجی نکلیں گے اور کتنے غیر حاجی ولی اللہ نکلیں گے۔ لوگ حج کرکے روضہ پر حاضری دے کر اور وہاں رو رو کر واپس اپنے ملکوں میں آتے ہیں،اور احکامِ الٰہی کو توڑتے ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو ذبح کرتے ہیں۔