سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
پروفیسر علی احمد صاحب مدظلہٗ کی زیارت نو بج کر پچیس منٹ پرمحترم جناب الحاج پروفیسرعلی احمد صاحب مدظلہٗ خلیفہ مجاز حضرت مولانا اسعد اللہ صاحب مظاہری رحمۃ اللہ علیہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے ۔ یہ پورے برما میں حضرت کے واحد خلیفہ ہیں،حضرت مولانا اسعداللہ رحمۃ اللہ علیہ دو سال تک رنگون میں رہے ۔ علی احمد صاحب فزکس کے بڑے پروفیسر ہیں اور بڑے قابل شخص ہیں ۔ عمر تقریباًنوّے سال ہے اور صاحبِ فراش ہیں ۔ حضرت شیخ نے عیادت فرمائی اور مسنون دعا اَسْئَلُ اللہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَنْ یَّشْفِیَکَ؎ سات مرتبہ پڑھی اور دعا فرمائی۔نو بج کر تینتیس پر وہاں سے روانہ ہوئے اور قیام گاہ پر پہنچے۔ افسوس کہ اب حضرت پروفیسررحمۃ اللہ علیہ اس دارِ فانی سے رخصت ہوچکے ہیں۔ اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَتازہ شعر راستے میں حضرت نے فرمایا کہ ابھی ایک تازہ شعر ہوا ہے ؎ عشق بازی کی ساری کہانی گئی جوانی گئی زندگانی گئیعلماء کی بیعت الحمدللہ! حضرت شیخ سے پورے عالم میں بڑے بڑے علماء کی بہت بڑی تعداد اصلاح و بیعت کا تعلق رکھتی ہے،چناں چہ رنگون میں بھی علماء کی ایک جماعت نے عصر کے بعد حضرت کے دستِ اقدس پر بیعت کی ۔مجلس بعد نمازِ مغرب در جامع مسجد سورتی حضرت میر صاحب نے حضرت والا کے حکم سے غمِ فراق اور مسرتِ وصال ------------------------------