سفر نامہ ڈھاکہ و رنگون |
ہم نوٹ : |
|
عاشقِ مولیٰ اور دریا کا کنارہ اسی دوران ارشاد فرمایا کہ اکثر اولیاء اللہ نے دریاؤں کے کناروں پر خانقاہیں بنائی ہیں کیوں کہ اس کی لہر سے دل میں لہر اٹھتی ہے اور خواب میں پانی دیکھنا معرفت حاصل ہونے کی دلیل ہے۔ جنت میں سب سے پہلے جنتیوں کو مچھلی کا جگر کھلایا جائے گا، کیوں کہ مچھلیاں بہت معرفت رکھتی ہیں،اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا عرش پہلے پانی پر تھا،تو اللہ تعالیٰ مقرب مخلوق کو مقربین کی پہلی غذا بنائیں گے، لیکن آج کل بزرگوں کا مشورہ ہے کہ خانقاہیں جنگلوں اور دریاؤں پر مت بناؤ،کیوں کہ لوگ سست اور خطرات بھی ہیں، لہٰذا شہر کے دل میں بناؤ۔۶۔ چھٹا فرق اللہ تعالیٰ کی خوشی کو حاصل کرنا بہت آسان ہے،کیوں کہ وہ کام نہ کرنے پر صلہ دیتے ہیںیعنی نافرمانی والے کام مت کرو، جبکہ غیر اللہ کو خوش کرنا بہت مشکل ہے، غیر اللہ کو کتنا بھی خوش کرلیں پھر بھی بے وفائی کرےگا۔۷۔ ساتواں فرق اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ خوشی دائمی اور غیر فانی ہے جبکہ غیر اللہ سے ملنے والی خوشیاں فانی ہیں۔۸۔ آٹھواں فرق اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ خوشی سے مرتے دم تک اللہ تعالیٰ یاد رہتا ہے اور حرام خوشی پر ایک ایسا وقت آتا ہے کہ باوجود اسباب کے اس خوشی سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔۹۔ نواں فرق اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ خوشی دنیا میں بھی خوش رکھتی ہے اور قیامت کے دن